جعلی اکاؤنٹس: آفتاب میمن کی دو سال تک حراست میں رہنے کے بعد ضمانت منظور

اپ ڈیٹ 01 مئ 2021
آفتاب میمن پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور زمین کی غیر قانی الاٹمنٹ کے الزامات ہیں — فائل فوٹو / ڈان
آفتاب میمن پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور زمین کی غیر قانی الاٹمنٹ کے الزامات ہیں — فائل فوٹو / ڈان

سندھ بورڈ آف ریونیو کے محکمہ اراضی کے سابق سیکریٹری آفتاب میمن کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 2 سال تک حراست میں رکھنے کے بعد ضمانت دے دی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جسٹس محسن اختر کیانی کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے 10 لاکھ روپے مچلکے کے عوض آفتاب میمن کی ضمانت منظور کی۔

آفتاب میمن پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور زمین کی غیر قانی الاٹمنٹ کے الزامات ہیں۔

انہیں مبینہ طور پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات کے لیے مارچ 2019 میں حراست میں لیا گیا تھا۔

ان پر شبہ ہے کہ انہوں نے سرکاری زمین غیر قانونی طور پر پِنک ریزیڈینسی اور دیگر کو الاٹ کی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق آفتاب میمن پر سندھ حکومت کی لینڈ کمیٹی کے دیگر اراکین کی ملی بھگت سے ان جرائم میں ملوث ہونے کا شبہ ہے جو نیب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 9 (کرپشن اور کرپٹ پریکٹیسز) کے زمرے میں آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: سابق صدر آصف زرداری کے خلاف 8 ارب روپے کی بدعنوانی کا ریفرنس دائر

نیب نے سندھ ریونیو بورڈ کے چند سینیئر حاضر سروس اور ریٹائرڈ عہدیداران کے خلاف پنک ریزیڈینسی ریفرنس دائر کیا تھا۔

ملزمان آفتاب میمن اور اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید پر گزشتہ سال اکتوبر میں ریفرنس میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزم آفتاب میمن نے کراچی میں 23 اور 7 ایکڑ کے دو پلاٹس غیر قانونی طور پر ریگولرائز کیے، جس سے قومی خزانے کو 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

دوسری جانب نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں زرداری ہاؤس کے انچارج امجد اخلاق کی درخواست ضمانت میں تحریری جواب جمع کرا دیا جس میں ان کی عبوری ضمانت دینے کی مخالفت کی گئی ہے۔

بیورو کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے کافی شواہد ہیں کہ ملزم نے جعلی بینک اکاؤنٹس آپریٹ کرنے میں سابق صدر آصف علی زرداری کو سہولت فراہم کی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 22 کروڑ 40 لاکھ روپے سندھ کے حوالے کردیے

نیب نے عدالت سے امجد اخلاق کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کی ہے۔

قبل ازیں 8 مارچ کو امجد اخلاق نے نیب کے طلبی کے نوٹس کو چیلنج کیا تھا۔

انہوں نے اپنے درخواست میں نیب کا انہیں 17 فروری کو جاری کیا جانے والا طلبی کا نوٹس غیر قانونی ہے اور عدالت سے عبوری ضمانت کی استدعا کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں