حجر اسود کی جدید تکنیک کے ذریعے لی گئی تصاویر

اپ ڈیٹ 05 مئ 2021
حجر اسود خانہ کعبہ کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور اس مقام کو مقام ابراہیم کہا جاتا ہے—فائل فوٹو: فیس بک
حجر اسود خانہ کعبہ کے ساتھ جڑا ہوا ہے اور اس مقام کو مقام ابراہیم کہا جاتا ہے—فائل فوٹو: فیس بک

مسلمانوں کے مقدس ترین مقام خانہ کعبہ کی جنوب مشرقی سمت کے کونے پر نصب جنت سے اتارے گئے پتھر ’حجر اسود‘ کی جدید تکنیک کے ذریعے پہلی بار اعلیٰ کوالٹی کی تصاویر حاصل کی گئی ہیں، جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں۔

مختلف اسلامی روایات اور حوالوں کے مطابق ’حجر اسود‘ کو جنت سے زمین پر اتارا گیا تھا اور یہ مقدس پتھر کئی صدی قبل اس وقت اتارا گیا تھا جب حضرت ابراہیم اور ان کے صاحبزادے حضرت اسمٰعیل خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے۔

’حجر اسود‘ کا پتھر خانہ کعبہ کے جنوب مشرقی سمت کے کونے پر نصب ہے اور عازمین حج فرائض کی ادائیگی کے دوران اسے چومتے بھی ہیں۔

حجر اسود خانہ کعبہ میں نصب ہے—فوٹو: ادارہ برائے حرمین شرمین انتظامی امور
حجر اسود خانہ کعبہ میں نصب ہے—فوٹو: ادارہ برائے حرمین شرمین انتظامی امور

’حجر اسود‘ بیضے کی شکل کے خالص چاندی کے فریم کے ساتھ خانہ کعبہ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

’حجر اسود‘ کی اہمیت کے پیش نظر حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے رئاسة شؤون الحرمين نے جدید تکنیک کو استعمال کرتے ہوئے اس کی اعلیٰ ترین کوالٹی کی تصاویر حاصل کی ہیں، جنہیں پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے۔

جدید تکنیک کی تصویر 49 ہزار میگا پکسل کے ریزولیشن میں ہے—فوٹو: ادارہ برائے حرمین شرمین انتظامی امور
جدید تکنیک کی تصویر 49 ہزار میگا پکسل کے ریزولیشن میں ہے—فوٹو: ادارہ برائے حرمین شرمین انتظامی امور

مذکورہ ادارے نے ماہرین اور فوٹوگرافی کے اعلیٰ تکنیکی آلات کا استعمال کرتے ہوئے کئی گھنٹوں کی محنت کے بعد ’حجر اسود‘ کی ایک ایسی تصویر تیار کی جو 49 ہزار میگا پکسل کی ہے۔

ادارے کے مطابق ’حجر اسود‘ کی اعلیٰ ترین کوالٹی کی تصویر تیار کرنے کے لیے اس کی 7 گھنٹے تک عکس بندی کرکے 1050 فاکس اسٹاک پینوراما تصاویر بنائی گئیں، جنہیں ملاکر ایک تصویر بنانے میں 50 گھنٹے کا وقت لگا۔

جدید تکنیک اور اعلیٰ کوالٹی کے آلات کو استعمال کرنے کے بعد ماہرین نے ’حجر اسود‘ کی 49 ہزار میگا پکسل کی ایک ایسی تصویر تیار کی، جس میں اس کے ہر حصے کو انتہائی قریب سے اصل حالت کی طرح دیکھا جا سکتا ہے۔

حرمین شریفین کے انتظامی امور کے ادارے کی جانب سے مذکورہ تصاویر کو شیئر کیے جانے کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں نے انہیں شیئر کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں