کراچی:کورونا ایس اوپیز کی مبینہ خلاف ورزی پر گرفتار 300 افراد انسانی بنیاد پر رہا

اپ ڈیٹ 11 مئ 2021
جج نے شہریوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر پولیس کی سرزنش کی—فائل/فوٹو: اے پی
جج نے شہریوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے پر پولیس کی سرزنش کی—فائل/فوٹو: اے پی

کراچی کی مقامی عدالت نے کورونا ایس او پیز اور لاک ڈاؤن کے باعث عائد بندشوں کی مبینہ خلاف ورزی پر گرفتار ہونے والے 300 افراد کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کردیا۔

پولیس نے ضلع جنوبی کے مختلف علاقوں سے مبینہ طور پر کووڈ-19 ایس او پیز کی خلاف ورزی پر تقریباً 300 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں: این سی او سی اجلاس: 8 سے 16 مئی تک کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت

گرفتار افراد کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 188 کے تحت کئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹس درج کی گئی تھیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی عذیر علی خان کی عدالت میں تفتیشی افسران نے مشتبہ افراد کو پیش کیا اور پولیس کو مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ دینے کی درخواست کی۔

جج نے گرفتار افراد کو بغیر ماسک کے عدالت میں پیش کرنے پر پولیس حکام پر برہمی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس خود ایس او پیز کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور جج نے حیرانی کا اظہار کیا کہ اہلکاروں کو بھی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی پر گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا۔

جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ شہریوں کے خلاف پی پی سی کے سیکشن 188 کے تحت ایف آئی آرز درج کرنے کا حکم کیوں دیا تھا اور ہدایت کی کہ اگلی سماعت میں تحریری جواب داخل کریں۔

سیکشن 188 کے مطابق انسانی جانوں کو خطرے میں ڈالنے والے افراد کو6 ماہ تک قید یا 3 ہزار روپے جرمانہ اور دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔

جج نے کہا کہ جن افسران نے اس طرح کی ایف آئی آرز درج کرنے کے احکامات دیے انہیں وضاحت کے لیے طلب کیا جائے گا۔

عدالت نے مشتبہ افراد کے خلاف درج ایف آئی آر ختم کردیا اور تمام افراد و انسانی بنیاد پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالفطر سے قبل پاکستان میں 'لاک ڈاؤن'

خیال رہے کہ کورونا وائرس کے باعث ملک بھر میں جزوی لاک ڈاؤن نافذ ہوچکا ہے اور اس کا مقصد عیدالفطر کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

ملک میں گزشتہ روز تمام تجارتی اور کاروباری سرگرمیاں، سرکاری اور نجی دفاتر، کراچی میں ٹرانسپورٹ سروس کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کے تحت بند رکھا گیا تھا۔

این سی او سی کے فیصلے کے مطابق وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 16 مئی تک بدستور پابندیاں عائد رہیں گی۔

کراچی میں گوشت اور سبزیوں کی دکانیں، میڈیکل اسٹورز، بیکریاں، دودھ کی دکانیں، پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے، اس کے ساتھ پھل فروشوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو گھروں میں کھانے کی ڈیلوری کی اجازت دی گئی ہے۔

شہر میں بندرگاہ اور ویکسینیشن سینٹرز بھی اتوار کو بدستور کھلے رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں