وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور فلسطین میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے عالمی برادری کواس کے سدباب کے لیے کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین دو طرفہ تعلقات، فلسطین کی صورت حال اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملے چھٹے روز میں داخل، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 136 ہوگئی

ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب کو فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر پاکستان کی شدید تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے اسے مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے شدید خطرے کا باعث قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسجد اقصٰی میں عبادت میں مصروف نمازیوں پر حملہ اور نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے مظالم، انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مسئلہ فلسطین کے پرامن حل، اسرائیلی جارحیت کے سدباب اور نہتے فلسطینیوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو فوری کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

دفترخارجہ کے مطابق انہوں نے چینی ہم منصب کو فلسطین کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے عالمی برادری کے ساتھ جاری روابط کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں وزرائے خارجہ نے افغان امن عمل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، پرامن، خودمختار اور مستحکم افغانستان کا حامی ہے،

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وانگ ژی کو افغانستان میں قیام امن کے پاکستان کی مصالحانہ کاوشوں سے بھی آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان افغانوں کی خواہشات کے مطابق جامع مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے دیرپا حل کا متمنی ہے۔

وزیرخارجہ نے افغان سرزمین سے بیرونی افواج کے ذمہ دارانہ انخلا، پرتشدد کارروائیوں میں کمی اور افغان گروپس کے مابین مکمل جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی غزہ پربمباری جاری، اے پی، الجزیرہ سمیت میڈیا کے دفاتر بھی تباہ

انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے چین، افغانستان اور پاکستان پر مشتمل سہ رکنی وزرائے خارجہ مذاکراتی فورم خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

دفترخارجہ کے بیان کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور چین کے مابین اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ پر اتفاق کیا۔

دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی و بین الاقوامی سطح پر امن و استحکام اور قانون کی بالادستی کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے ‏چین کے ایکسپلوریشن مشن کی مریخ پر کامیاب لینڈنگ پر چینی قیادت اور عوام کو مبارک باد دی۔

انہوں نے کہا کہ چینی خلائی مشن کی مریخ پر لینڈنگ ٹیکنالوجی کے میدان میں چین کی تاریخی کامیابی ہے۔

مزید پڑھیں: مریخ پر زندگی اور پانی کی تلاش کے لیے چین کے مشن کی تاریخی لینڈنگ

پاک-چین تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ2021 پاکستان اور چین کی مثالی اور لازوال دوستی کے حوالے سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہو رہے ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم اور اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل ہوئے-

وزیر خارجہ نے کورونا کے وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے دو طرفہ تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے چین کی مسلسل معاونت اور ترجیحی بنیادوں پر ویکسین کی فراہمی پر چینی قیادت اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں