اپریل میں ترسیلات زرِ 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئیں

اپ ڈیٹ 18 مئ 2021
اپریل میں ترسیلات زر ایک سال پہلے کے مقابلے 56 فیصد زائد رہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
اپریل میں ترسیلات زر ایک سال پہلے کے مقابلے 56 فیصد زائد رہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور اپریل میں یہ 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اپریل میں ترسیلات زر گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 فیصد زائد رہیں۔

مالی سال 2021 میں جولائی سے لے کر اپریل تک مجموعی طور پر بیرونِ ملک مقیم ورکرز کی جانب سے ترسیلات زر 24 ارب 20 کروڑ ڈالر کی بے مثال سطح تک جا پہنچیں جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے مقابلے میں 29 فیصد زائد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وبا کے باوجود ریکارڈ ترسیلات زر پر وزیراعظم کا اوورسیز پاکستانیوں سے اظہار تشکر

مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ یہ حجم پورے مالی سال 2020 کی ترسیلات زر سے بھی ایک ارب ڈالر زائد ہے جو ایک نیا ریکارڈ ہے۔

جولائی تا اپریل سب سے زیادہ غیر ملکی رقوم سعودی عرب سے بھجوائی گئیں جن کی مقدار 6 ارب 40 کروڑ ڈالر ہے۔

اس کے بعد متحدہ عرب امارات سے 5 ارب 8 کروڑ ڈالر، برطانیہ نے 3 ارب 33 کروڑ ڈالر اور امریکا سے 2 ارب 22 کروڑ ڈالر موصول ہوئے۔

حکومت اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے فعال پالیسی اقدامات نے رسمی ذرائع سے رقوم کی آمد کی حوصلہ افزائی کی۔

علاوہ ازیں کووِڈ 19 میں سرحد پار محدود سفر، عالمی وبا کے دوران پاکستان میں بیرونِ ملک سے منتقلی، منظم زرمبادلہ مارکیٹ کی صورتحال اور عید سے متعلق آمدنی نے اس سال ترسیلات زر کی ریکارڈ سطح میں اضافہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: رواں مالی سال کے 8 ماہ میں ترسیلات زر میں 24 فیصد اضافہ

مذکورہ پیش رفت پر ردِ عمل دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 'میرا ہمیشہ سے یقین رہا ہے کہ سمندرپار پاکستانی ہمارا عظیم ترین اثاثہ ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپریل میں آپ کی ترسیلاتِ زر تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچتے ہوئے 2 ارب 80 کروڑ ڈالر رہیں۔

وزیراعظم نے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2021 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران 24 ارب 20 کروڑ ڈالر بھجوا کر آپ نے پورے مالی سال 2020 کا ریکارڈ توڑ دیا، نئے پاکستان پر اعتماد کے لیے آپ کا شکریہ۔

خیال رہے کہ مارچ میں ترسیلات زر کا حجم 2 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوگیا تھا جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 43 فیصد زیادہ تھا۔

رواں مالی سال کے دوران جولائی تا مارچ میں ترسیلات زر کی مجموعی شرح 26.2 فیصد رہی جس کے بعد ترسیلات زر کا حجم 17 ارب ڈالر سے بڑھ کر 21 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

اس سے قبل رواں سال فروری میں ترسیلات زر 2 ارب 27 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ مالی سال 2020 میں اسی مہینے میں ایک ارب 82 کروڑ ڈالر تھیں جو ایک ارب 44 کروڑ ڈالر یا 24.2 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں