رواں مالی سال کے 10 ماہ میں اشیائے خورونوش کا درآمدی بل 53.93 فیصد بڑھ گیا

اپ ڈیٹ 23 مئ 2021
رواں برس کے 10 ماہ کے دوران چینی کی درآمدات 2 لاکھ 80 ہزار 377 ٹن تک پہنچ گئی—تصویر: شٹراسٹاک
رواں برس کے 10 ماہ کے دوران چینی کی درآمدات 2 لاکھ 80 ہزار 377 ٹن تک پہنچ گئی—تصویر: شٹراسٹاک

اسلام آباد: پاکستان کا اشیائے خورونوش کی درآمد کا بل رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے عرصے میں سالانہ بنیاد پر 53.93 اضافے کے بعد 6 ارب 89 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق درآمدی بل میں اس اضافے کی بڑی وجہ زرعی پیداوار کی کمی کو پورا کرنے کے لیے چینی اور گندم کی درآمد ہے۔

اشیائے خورونوش کے بڑھتے ہوئے درآمدی بل نے تجارتی خسارہ بھی پیدا کیا ہے اور یہ آئندہ آنے والے دنوں میں حکومت کے لیے بیرونی طور پر مشکلات کا باعث بنے گا۔

یہ بھی پڑھیں:رواں مالی سال کے 10 ماہ میں تجارتی خسارہ 21.6 فیصد تک بڑھ گیا

پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں برس مجموعی درآمدی بل میں اشیائے خورونوش کا حصہ 15.41 فیصد تک پہنچ چکا ہے جو گزشتہ برس 11.79 فیصد تھا اور تحفظ خوراک کو یقینی بنانے کے لیے ملک درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔

گزشتہ برس نومبر سے زیادہ تر اشیائے خورونوش کے درآمدی بل میں اضافے کی وجہ سے ملک کا مجموعی درآمدی بل بڑھنے سے تجارتی خسارہ بڑھ گیا ہے۔

رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران درآمدی بل 17.79 فیصد بڑھ کر 44 ارب 74 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہوگیا ہے جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 37 ارب 99 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھا۔

مذکورہ عرصے کے دوران تمام مصنوعات کے کھانے پینے کی درآمدی بل میں قیمت اور مقدار کے لحاظ سے اضافہ ہوا جو ملک میں مقامی پیداوار کی کمی کی واضح نشانی ہے۔

مزید پڑھیں: اشیائے خورو نوش کے درآمدی بل میں 50 فیصد تک اضافہ

اسی طرح درآمدی اشیا میں سب سے زیادہ حصہ گندم، چینی، خوردنی تیل، مسالہ جات، چائے کی پتی اور دالوں کا رہا۔

اس عرصے میں مقدار اور قیمت کے حساب سے خوردنی تیل کی درآمد میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال کے ابتدائی 10 میں پام آئل کی درآمدی قیمت کے لحاظ سے 36.44 فیصد اضافے کے بعد 2 ارب 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہوگئی جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ایک ارب 57 کروڑ ڈالر تھی جبکہ مقدار کے لحاظ سے بھی پام آئل کی درآمد میں 6.90 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

پاکستان نے گزشتہ برس گندم درآمد نہیں کی تھی اس کے برعکس رواں مالی سال میں 36 لاکھ 12 ہزار ٹن گندم درآمد کی گئی جس کی مالیت 98 کروڑ 33 لاکھ 26 ہزار ڈالر تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اشیائے خورونوش کے درآمدی بل میں 52فیصد اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

اسی طرح رواں برس کے 10 ماہ کے دوران چینی کی درآمدات 2 لاکھ 80 ہزار 377 ٹن تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 5 ہزار 866 ٹن چینی درآمد کی گئی تھی جو 4 ہزار 308 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

دوسری جانب رواں برس چائے کی پتی کی درآمد میں 13.64 فیصد جبکہ مسالہ جات کی درآمد میں 33.11 فیصد کا اضافہ ہوا۔

علاوہ ازیں دالوں، خشک پھل، دودھ اور دیگر اشیائے خورونوش کے درآمدی بل میں بھی اس عرصے کے دوران بڑا اضافہ ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں