لاہور: پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کے قتل میں نامزد ملزم کا اعتراف جرم

اپ ڈیٹ 24 مئ 2021
برطانوی نژاد مائرہ کی لاش 3 مئی کو لاہور کے علاقے ڈی ایچ سے ملی تھی— فائل فوٹو: اے پی
برطانوی نژاد مائرہ کی لاش 3 مئی کو لاہور کے علاقے ڈی ایچ سے ملی تھی— فائل فوٹو: اے پی

لاہور میں قتل کی گئی پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ ذوالفقار کے قتل میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق مائرہ کے قتل میں ملوث ظاہر جدون کو گزشتہ روز شامل تفتیش ہونے پر حراست میں لیا گیا تھا اور دوران تفتیش ملزم نے قتل کا اعتراف کر لیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: ڈی ایچ اے میں لڑکی کا قتل، مقدمے میں 2 ملزمان نامزد

ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ مائرہ جب نشے میں تھی تو میرا اس سے جھگڑا ہوا اور 3 مئی کی صبح میں نے خود مائرہ کو قتل کیا۔

ظاہر جدون نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک عرصے سے برطانوی شہری کے دوست تھے اور مائرہ کے قتل کا علم ان کی دوست اقرا کو بھی تھا۔

انہوں نے کہا کہ مقتولہ اپنے اہلخانہ کو دبئی میں انٹرن شپ پروگرام کا بتا کر لاہور آگئی تھیں اور ان کے اہلخانہ کو 2019 سے یہی پتا تھا کہ مائرہ دبئی میں موجود ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ مائرہ کی فیملی کا دو سال سے مقتولہ سے رابطہ نہیں تھا، ماہرہ ویڈیوز کے ذریعے ظاہر جدون کو بلیک میل کر رہی تھیں اور اسی بلیک میلنگ سے تنگ آکر ظاہر نے ان کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈی ایچ اے میں لڑکی کے اغوا کا معاملہ حل نہیں ہوسکا

پولیس کے مطابق ملزم ظاہر جدون قتل کرنے کے بعد اسلام آباد فرار ہو گیا تھا اور وہ مبینہ طور پر پہلے بھی ایک قتل کے مقدمے میں نامزد ہے۔

یاد رہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی شہری مائرہ کی لاش 3 مئی کو لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے سے ملی تھی جس کے بعد 4 مئی کو ان کے قتل کا مقدمہ ظاہر جدون اور سعد عامر بٹ کے خلاف درج کر لیا گیا تھا۔

پولیس نے مقتولہ ماہرہ کے ماموں کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی تھی جس میں دو ملزمان ظاہر جدون اور سعد عامر بٹ کو نامزد کیا گیا تھا۔

اپنی درخواست میں لاہور کے رہائشی محمد نذیر نے کہا تھا کہ مائرہ نے کچھ دن قبل ان کے گھر پر ملاقات کے دوران انہیں بتایا تھا کہ اس کے دوست ظاہر جدون اور سعد عامر بٹ اسے 'سنگین نتائج' کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

شکایت کنندہ کے مطابق اس تنازع کی وجہ یہ تھی کہ مشتبہ ملزمان دراصل ماہرہ کو ان سے شادی کرنے پر مجبور کر رہے تھے تاہم ایف آئی آر کے مطابق مائرہ نے ان دونوں میں سے کسی سے بھی شادی کرنے سے قطعی انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: کراچی: ڈیفنس میں گھر کے باہر سے نوجوان لڑکی اغوا

بعدازاں انہیں مائرہ کے قتل کی اطلاع ملی اور متقولہ کے والد نے الزام عائد کیا کہ ظاہر اور سعد نے اپنے دو نامعلوم ساتھیوں کے ساتھ مل کر مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ مائرہ کا قتل کردیا۔

دونوں ملزمان واقعے کے بعد فرار ہوگئے تھے لیکن 7 مئی کو **ایک ملزم پولیس کے سامنے پیش ہو گیا تھا** جبکہ ظاہر جدون مفرور تھا لیکن بعدازاں وہ بھی پولیس کے سامنے پیش ہو گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں