اسلا آباد میں صحافی پر نامعلوم افراد کا تشدد

اپ ڈیٹ 26 مئ 2021
زخمی صحافی کو اسلام آباد کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے — فائل فوٹو / فیس بک
زخمی صحافی کو اسلام آباد کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے — فائل فوٹو / فیس بک

صحافی اور یوٹیوبر اسد علی طور پر اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں ان کی رہائش گاہ کے باہر نامعلوم افراد کی جانب سے بدترین تشدد کیا گیا جس سے وہ زخمی ہوگئے۔

پولیس عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ کچھ لوگ اپارٹمنٹ میں اسد علی طور کی رہائش گاہ کے باہر آئے، صحافی اور ان افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور نامعلوم افراد انہیں زخمی کرکے فرار ہوگئے۔

بعد ازاں زخمی صحافی کو اسلام آباد کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ویڈیو کے ذریعے واقعے کی کچھ تفصیلات بتاتے ہوئے اسد علی طور نے کہا کہ حملہ آور ان سے متعلق فنڈز کے ذرائع معلوم کرنا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے صحافی اسد علی کے خلاف ایف آئی آر غیر ضروری قرار دے دی

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

اسد علی طور پر گزشتہ سال فوج کو بدنام کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں انہیں قانونی مقدمے کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ اسد علی طور سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف طویل عرصے سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے عدم ثبوت کی رپورٹ پر انہیں الزامات سے بری کردیا تھا۔


یہ خبر 26 مئی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں