پنجاب میں 7 جون سے اسکول کھل جائیں گے، صوبائی وزیر تعلیم

اپ ڈیٹ 28 مئ 2021
لاہور میں اساتذہ کی ویکسینیشن کے لیے خصوصی سینٹر قائم کردیا گیا—اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز
لاہور میں اساتذہ کی ویکسینیشن کے لیے خصوصی سینٹر قائم کردیا گیا—اسکرین شاٹ/ ڈان نیوز

پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے لاہور کے اساتذہ پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا سے بچاؤ کی ویکسینیشن کروالیں، کیوں کہ 7 جون سے صوبے بھر میں اسکول کھل جائیں گے۔

لاہور میں گورنمنٹ پائلٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں اساتذہ کے لیے خصوصی طور پر کھولے گئے ویکسین سینٹر کے افتتاح کے موقع پر پنجاب کے وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد سعید کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ سے اسکول کھول دیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ویکسینیشن سینٹر میں تمام سرکاری و نجی اساتذہ اور اسکولوں کے غیر تدریسی اسٹاف کو ویکسین لگائی جائے گی، شہر بھر میں 16 ہزار اساتذہ اور 4 ہزار غیر تدریسی اسٹاف ہے۔

مراد راس نے اساتذہ اور غیر تدریسی اسٹاف سے اپیل کی کہ وہ 7 جون سے قبل ویکسین لگوائیں، کیوں کہ ہر حال میں جون کے آغاز میں اسکول کھول دیے جائیں گے۔

وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت پنجاب کے دیگر 9 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں بھی ویکسینیشن سینٹر قائم کرے گی تاکہ جلد سے جلد اور ترجیحی بنیادوں پر اساتذہ کی ویکسینیشن کی جا سکے۔

مراد راس نے بتایا کہ اساتذہ کو ویکسین کے لیے اپنا شناختی کارڈ اور ملازمت کا سرٹیفکیٹ ساتھ لانا ہوگا اور اگر اساتذہ مذکورہ ویکسینیشن سینٹر کے بجائے عام سینٹر سے بھی ویکسین لگوانا چاہیں تو انہیں ان کے دستاویزات کی وجہ سے ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی، لاہور سمیت مختلف شہروں کے اسکول 6 جون تک بند رکھنے کا فیصلہ

محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق وحدت روڈ پر قائم کیے گئے ویکسین سینٹر پر 4 کاؤنٹر بنائے گئے ہیں اور وہاں پر یومیہ 1500 افراد کی ویکسینیشن کی جا سکے گی۔

وفاقی حکومت نے گزشتہ ہفتے ہی اعلان کیا تھا کہ مرحلہ وار 24 مئی سے ملک کے ان اضلاع میں تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے، جہاں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد تک ہوگی۔

وفاقی حکومت کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت نے بھی 24 مئی سے 16 اضلاع میں تعلیمی ادارے کھول دیے تھے۔

35 لاکھ افراد کو ویکسین لگ چکی

اس موقع پر پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران صوبے بھر میں اب تک 35 لاکھ افراد کو ویکسین لگ چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تدریسی اور غیر تدریسی عملے کو ترجیحی بنیادوں پر ویکسین لگانے کی خواہش مند ہے، کیوں کہ حکومت نہیں چاہتی کہ اساتذہ کے کورونا میں مبتلا ہونے کی وجہ سے دوبارہ اسکولوں کو بند کرنا پڑے۔

یاسمین راشد نے مزید بتایا کہ اس کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ ویکسین کے پہلے ڈوز سے ہی اینٹی باڈیز بننا شروع ہوجائیں، اس لیے دوسرا ڈوز لگوانے تک تمام ایس او پیز کو فالو کرکے ہر حال میں دوسرا ڈوز لگوایا جائے۔

وزیر صحت نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ اگر ویکسین لگنے کے بعد بھی کسی کو کورونا ہو جائے تو ایسے شخص میں زیادہ علامات نہیں ہوتیں اور ان کی زندگی بچنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

انہوں نے عوام کو اپیل کی کہ وہ ویکسین سینٹرز پر نظم و ضبط کا خاص خیال رکھیں، ایس پی اوز کو فالو کریں اور اس بات کا اطمینان کرلیں کہ ویکسین بہت زیادہ تعداد میں موجود ہیں۔

اس سے قبل یاسمین راشد نے کہا تھا کہ ایس پی اوز پر سختی سے عمل کرنے کی وجہ سے کیسز کم ہوئے ہیں اور پنجاب میں صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ ہسپتالوں سے جتنے مریضوں کو ڈسچارج کیا جا رہا ہے، ان کی تعداد ہسپتال میں داخل ہونے والے مریضوں سے کہیں زیادہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں