قبل ا وقت پیدائش یا پیدائش کے وقت بہت کم وزن بالغ افراد کی ذہانت یا آئی کیو کی سطح کو متاثر کرتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

واروک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کی پیدائش قبل از وقت ہوتی ہے یا ان کا پیدائشی وزن بہت کم ہوتا ہے، ان کا آئی کیو لیول حمل کی مکمل مدت میں پیدا ہونے والے لوگوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ قبل از وقت پیدائش یا کم پیدائشی وزن والے افراد کو بچپن میں تعلیم کے دوران خصوصی سپورٹ کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

حمل کے 32 ویں ہفتے سے قبل پیدا ہونے والے بچوں کے لیے ویری پری ٹرم (وی پی) کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اور جن کا پیدائشی وزن 1500 گرام سے کم ہوتا ہے ان کے لیے وی ایل بی ڈبلیو کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔

اس سے قبل طبی ماہرین نے دریافت کیا تھا کہ وی پی یا وی ایل بی ڈبلیو افراد کی بچپن میں دماغی کارکردگی دیگر کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔

اس نئی تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل جاما پیڈیاٹرکس میں شائع ہوئے جس میں ایسے افراد میں ذہانت کی سطح کا جائزہ لینے کے لیے متعدد تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

تحقیق میں 1978 سے 1995 کے دوران قبل از وقت یا کم پیدائشی وزن والے 1068 افراد کا موازنہ حمل کی پوری مدت کے بعد پیدا ہونے والے 1068 افراد سے کیا۔

اس مقصد کے لیے یورپ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والی 8 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کرتے ہوئے دیکھا گیا کہ 18 سے 30 سال کی عمر میں آئی کیو لیول کیا تھا۔

عام آبادی کا اوسط آئی کیو لیول 100 تھا، مگر محققین نے دریافت کیا کہ وی پی/وی ایل بی ڈبلیو افراد کا آئی کیو لیول دیگر سے 12 پوائنٹس کم تھا۔

محققین کے مطابق اس کا خطرہ بڑھانے والے عناصر میں ایسے افراد میں پیدائش کے وقت پھیہھڑوں کے مسائل، دماغ میں جریان خون اور کم تعلیم یافتہ ماؤں کے بطن سے پیدا ہونا قابل ذکر ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ بہت جلد پیدائش یا بہت کم پیدائشی وزن طویل المعیاد بنیادوں پر اوسط آئی کیو لیول پر اثرانداز ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں