ایف اے ٹی ایف کی ’سفارشات‘ پر پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری

اپ ڈیٹ 05 جون 2021
میوچوئل ایویلویشن آف پاکستان سے متعلق دوسری فالو اپ رپورٹ میں  ملک کو ایک کیٹیگری میں تنزلی کا شکار دکھایا گیا  — فائل فوٹو: بشکریہ ایف اے ٹی ایف ویب سائٹ
میوچوئل ایویلویشن آف پاکستان سے متعلق دوسری فالو اپ رپورٹ میں ملک کو ایک کیٹیگری میں تنزلی کا شکار دکھایا گیا — فائل فوٹو: بشکریہ ایف اے ٹی ایف ویب سائٹ

اسلام آباد: منی لانڈرنگ سے متعلق ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی 40 تکنیکی سفارشات میں سے 21 میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے پی جی نے خاطر خواہ نتائج کے لیے پاکستان کو ’مزید بہتری پر مبنی فالو اپ‘ کیٹیگری میں رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے، دفتر خارجہ

میوچوئل ایویلویشن آف پاکستان سے متعلق دوسری فالو اپ رپورٹ میں ملک کو ایک کیٹیگری میں تنزلی کا شکار دکھایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان نے 5 معاملات میں بہتری دکھائی، 15 دیگر معاملات میں ’غیر معمولی بہتری‘ کا مظاہرہ کیا جبکہ ایک معاملے میں ’جزوی طور پر ایف اے ٹی ایف کی ہدایت پر عمل‘ کیا۔

مجموعی طور پر پاکستان اب 7 سفارشات کی مکمل طور پر تعمیل کرچکا ہے اور 24 دیگر معاملات میں بڑی حد تک تعمیل کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان 7 سفارشات پر ’جزوی طور پر تعمیل‘ کر رہا ہے اور 40 میں سے 2 سفارشات پر بالکل عمل نہیں کر رہا۔

یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف: پاکستان کی 'قانون سازی' دیگر ممالک کیلئے مثالی ہے، حماد اظہر

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس اعتبار سے پاکستان، فیٹف کی 40 سفارشات میں سے 31 پر تعمیل کرچکا ہے یا کر رہا ہے۔

جائزہ لینے کی آئندہ تاریخ یکم اکتوبر 2020 ہے جس کا مطلب ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر مزید کام کرکے ریٹنگ کو بہتر کرنے کا موقع ہے۔

اے پی جی نے کہا کہ پاکستان، انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی معالی معاونت سے متعلق اقدامات پر عمل درآمد میں بہتری لانے کے لیے گروپ کی وضع کردہ سفارشات کی تعمیل کے لیے تیزی سے کام کرر ہا ہے۔

پاکستان نے فروری 2021 میں اپنی تیسری پیشرفت رپورٹ پیش کی تھی جس کا جائزہ لینا ابھی باقی ہے۔

اے پی جی نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر پاکستان نے میوچوئل ایویلویشن رپورٹ (ایم ای آر) میں تکنیکی بنیاد پر تعمیل کے حوالے سے خامیوں کا نشاندہی کی اور انہیں دور کرنے میں قابل ذکر پیشرفت کی ہے جس کی بنیاد پر اس کی 22 سفارشات پر دوبارہ درجہ بندی کی گئی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ رقم کی منتقلی کی سروسز، زیادہ رسک والے ممالک، مشکوک لین دین، خفیہ اطلاع اور رازداری اور سپروائزر کے اختیارات سے متعلق 14، 19، 20، 21 اور 27 سفارشات کی تعمیل کرنے پر دوبارہ درجہ بندی کی گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو اب 'ایف اے ٹی ایف' کی بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جاسکتا، حماد اظہر

اے پی جی نے کہا کہ رسک کا اندازہ کرنا اور رسک کو دور کرنے کے لیے حکمت عملی اپنانا، دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی اعانت پر مالی پابندی سے متعلق 15 سفارشات 1، 6، 7، 8، 12، 17، 22، 23، 24، 25، 30، 31، 32، 35 اور 40 کی تعمیل کرنے کی بنیاد پر دوبارہ درجہ بندی کی گئی۔

ایف اے ٹی ایف کی ٹاسک فورس کے سربراہ اور وزیر توانائی حماد اظہر نے اچھی ریٹنگ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ نتائج ایف اے ٹی ایف کی ضروریات کو پورا کرنے میں حکومت کے عزم کے ساتھ خلوص کو بھی ثابت کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں