افغانستان سے نصف امریکی فوج نکل چکی ہے، پینٹاگون

اپ ڈیٹ 09 جون 2021
اب تک سینٹرل کمانڈ نے چھ فوجی تنصیبات کا کنٹرول افغان وزارت دفاع کے حوالے کردیا ہے —  فائل فوٹو: اے ایف پی
اب تک سینٹرل کمانڈ نے چھ فوجی تنصیبات کا کنٹرول افغان وزارت دفاع کے حوالے کردیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

واشنگٹن: پینٹاگون نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کا عمل 50 فیصد سے زیادہ مکمل ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپریل میں 11 ستمبر سے قبل افغانستان سے انخلا کا حکم دیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی افواج کے سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کا کہنا ہے کہ امریکی محکمہ دفاع نے تقریباً 500 سی 17 کے برابر سامان واپس بلالیا ہے'۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے امریکی انخلا اور خانہ جنگی کا ممکنہ خطرہ

امریکی فوج کو نیویارک اور واشنگٹن پر حملوں کی 20ویں برسی یعنی 11 ستمبر تک اپنے 2 ہزار 500 فوجی، 16 ہزار سویلین ٹھیکیداروں اور سیکڑوں ٹن ساز و سامان کو ہٹانے کا کام سونپا گیا ہے۔

اب تک سینٹرل کمانڈ نے چھ فوجی تنصیبات کا کنٹرول افغان وزارت دفاع کے حوالے کردیا ہے تاہم کابل سے شمال مشرق میں 50 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم مرکزی بگرام ایئربیس کو خالی کرنا اب بھی باقی ہے۔

سینٹ کام کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ہم مستقبل میں بیسز اور فوجی اثاثوں کی مزید منتقلی کی توقع کرتے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: انخلا کے بعد افغانستان کے مستقبل کا اندازہ لگانا مشکل ہے، امریکی جنرل

خیال رہے کہ امریکی فوج اپنے آپریشنز کی سیکیورٹی کو محفوظ رکھنے کے لیے انخلا کی آخری تاریخ کے بارے میں وضاحت نہیں کرنا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وہ انخلا کے بارے میں کوئی تخمینہ جاری نہیں کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں