فیس بک کی جانب سے پہلی بار ایک اسمارٹ واچ آئندہ سال متعارف کرائی جائے گی۔

دی ورج کی رپورٹ میں پراجیکٹ سے واقف 2 افراد کے حوالے سے بتایا گیا کہ دنیا کے مقبول ترین سوشل میڈیا نیٹ ورک نے ایک اسمارٹ واچ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں 2 کیمرے تصاویر اور ویڈیوز کے لیے موجود ہوں گے۔

اس کے علاوہ صحت سے متعلق فیچرز جیسے دل کی دھڑکن کی مانیٹرنگ بھی اس ڈیوائس کا حصہ ہوں گے۔

اس اسمارٹ واچ کا پہلاا ورژن 2022 کے موسم گرما میں جاری کیے جانے کا امکان ہے جس کی قیمت 400 ڈالرز کے قرقیب ہوسکتی ہے تاہم اس میں کمی بیشی بھی ہوسکتی ہے۔

اس اسمارٹ واچ میں ایل ٹی ای کنکٹویٹی سپورٹ دیئے جانے کا بھی امکان ہے۔

فیس بک کی جانب سے رپورٹ پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا گیا تاہم کمپنی کے اے آر اور وی آر شعبے کے نائب صدر اینڈریو بوسورتھ کے ٹوئٹس پر توجہ دلائی گئی۔

ان ٹوئٹس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم کہتے رہے ہیں کہ ہم اے آر گلاسز کو چاہتے ہیں جو بہت کارآمد ہوں گے، مگر ہم دیگر ٹیکنالوجیز پر بھی سرمایہ کاری کررہےہ یں جو زیادہ فطری اور تنوع کی حامی ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس میں ای ایم جی، ہیپٹکس، اڈاپٹو انٹرفیس پر تحقیق بھی شامل ہے جن کو کلائی پر مبنی عنصر میں اکٹھا کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق ہمیشہ کسی پراڈکٹ کی تیاری کا باعث نہیں بنتی مگر کمپنی کی جانب سے پیشرفت پر ضرور لوگوں سے معلومات شیئر کی جائے گی۔

اس سے قبل فروری 2021 میں بھی ایک رپورٹ میں فیس بک اسمارٹ واچ کی تیاری کے بارے میں بتایا گیا تھا۔

دی انفارمیشن کی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کمپنی کی جانب سے ایک اسمارٹ واچ کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے جس میں بلٹ ان سیلولر کنکشن موجود ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اس اسمارٹ واچ کے ابتدائی ورژن 2022 میں متعارف کرایا جاسکتا ہے جس میں اوپن سورس اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم موجود ہوگا۔

اسی طرح 2023 میں اس پلیٹ فارم کو توسیع دی جائے گی اور اس ڈیوائس کو اسمارٹ فونز کے مقابلے پر لانے کی کوشش کی جائے گی۔

فیس بک کی یہ اسمارٹ واچ فٹنس اور صحت پر زیادہ توجہ دے گی۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک کی جانب سے ہارڈویئر ڈیوائسز کے لیے اپنے آپریٹنگ سسٹم کی تیاری پر بھی کام کررہی ہے اور مستقبل میں ویئرایبل ڈیوائسز اینڈرائیڈ کی جگہ اسے استعمال کیا جائے گا۔

یہ اسمارٹ واچ میسجنگ کی سہولت بھی فراہم کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں