روس نے پاکستانی چاولوں کی درآمد سے پابندی اٹھالی

اپ ڈیٹ 11 جون 2021
پاکستانی سفارتخانے میں وزیر تجارت ناصر حمید نے یہ مسئلہ میزبان ملک کے ساتھ اٹھایا—فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستانی سفارتخانے میں وزیر تجارت ناصر حمید نے یہ مسئلہ میزبان ملک کے ساتھ اٹھایا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: روس نے پاکستان سے چاولوں کی درآمد پر سے پابندی اٹھالی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق روس نے گائیڈ لائنز کی بنیاد پر جمعہ (آج) سے 4 پاکستانی انٹرپرائزز سے چاولوں کی درآمد کی اجازت دی۔

مذکورہ فیصلہ وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ڈپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن (ڈی پی پی) آف کورنٹائن ڈویژن کے تجویز کردہ اقدامات کے نفاذ کی بنیاد پر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں باسمتی چاول کی برآمدات میں 38 فیصد کمی

روس میں موجود پاکستانی سفارتخانے میں وزیر تجارت ناصر حمید نے یہ مسئلہ میزبان ملک کے ساتھ اٹھایا اور روسی حکام کے ساتھ مل کر اس معاملے کی پیروی کی۔

وزارت فوڈ سیکیورٹی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل کورنٹائن آف ڈی پی پی سہیل شہزاد گزشتہ برس سے روس کے ساتھ پاکستانی چاولوں کی درآمد سے پابندی اٹھانے کے سلسلے میں بات چیت کررہے تھے۔

محکمے نے روس کو چاولوں کی کمپنیوں اور پیداواری علاقوں میں کیڑوں کی نگرانی اور ان کی روک تھام، پاکستان پلانٹ کورنٹائن سسٹم کی ضمانت سمیت تمام درکار تکنیکی معلومات فراہم کی تھی۔

مزید پڑھیں:پاکستان نے باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ چیلنج کردیا

ابتدائی طور پر چاولوں کی چار کمپنیوں کو روس کی این پی پی او نے پاکستان سے چاولوں کی درآمد کے لیے منظوری دی ہے جس میں 2 کا تعلق کراچی، ایک کا لاہور اور ایک کا چنیوٹ سے ہے۔

چاولوں کی دیگر کمپنیوں کو اجازت ڈی پی پی کے پلانٹ کورنٹائن ڈویژن کی ورچوئل تصدیق سے منسلک ہے۔


یہ خبر 11 جون 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں