زراعت کی ترقی کیلئے چین سے مدد لیں گے، شاہ محمود قریشی

اپ ڈیٹ 12 جون 2021
انہوں نے کہا کہ بجٹ پر ہر طبقے نے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے—فائل فوٹو: اے پی
انہوں نے کہا کہ بجٹ پر ہر طبقے نے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے—فائل فوٹو: اے پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گندم، چاول، گنے کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا لیکن کپاس سے متعلق ہدف میں ناکامی ہوئی جس کی وجہ ناقص بیج تھا اور اس لیے چین سے مدد لیں گے۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ پر ہر طبقے نے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے کیونکہ حکومت نے بجٹ میں تمام توجہ معاشی گروتھ (نمو) پر رکھی ہے۔

مزید پڑھیں: بجٹ 21-2020: حکومت نے کراچی کے 3 ہسپتالوں کیلئے 14 ارب روپے مختص کردیے

انہوں نے کہا کہ جب ڈیولپمنٹ پر زیادہ پیسہ خرچ ہوگا تو نتیجے میں شرح نمو میں بھی اضافہ ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ معاشی شرح نمو میں اضافے سے مہنگائی اور غربت میں کمی ہوگی جبکہ کورونا چیلنجز کے باوجود معیشت کی ریکوری کا آغاز ہوگا۔

علاوہ ان کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر میں ہماری توقع سے زیادہ اضافہ ہوا جس سے مجموعی معاشی اشاریے مثبت ہوں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کی بنیادی ترجیحات میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا شامل ہے، پورے سال سب سے بڑا چیلنج مہنگائی رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عام صارف کی قوت خرید میں اضافہ کریں تاکہ اگر کچھ چیزیں مہنگی بھی ہیں تو خرید سکے، فی کس آمدنی میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 71 کھرب 36 ارب روپے کا بجٹ پیش، کوئی نیا ٹیکس نہ عائد کرنے کا اعلان

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فی کس آمدنی میں 13 سو ڈالر تھی اب وہ 15 سو ڈالر ہورہی ہے یعنی اس میں اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریات کی قیمتوں میں ٹھہراؤ لانے کے لیے اقدامات اٹھانے ہیں جو انتظامی کنٹرول اور یوٹیلیٹی اسٹور کو زیادہ مؤثر طریقے سے استعمال کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پر بہت دباؤ تھا کہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کیا جائے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے دباؤ قبول کرنے سے انکار کردیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس میں اضافہ نہ کرکے قیمتوں کو کنٹرول کیا گیا ہے اور روپے کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ، چمن اور کراچی ہائی وے جبکہ سکھر حیدرآباد موٹر وے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں