این سی او سی نے 26 ممالک کے مسافروں پر سفری پابندیاں عائد کردیں

اپ ڈیٹ 13 جون 2021
ہسپتالوں میں داخل کووِڈ مریضوں کی تعداد 60 فیصد تک کم ہوگئی—فائل فوٹو: اے ایف پی
ہسپتالوں میں داخل کووِڈ مریضوں کی تعداد 60 فیصد تک کم ہوگئی—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 26 ممالک کو سی کیٹیگری میں شامل کرتے ہوئے وہاں سے مسافروں کی پاکستان آمد پر پابندی لگادی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ان ممالک میں بھارت، بنگلہ دیش، ایران، عراق، انڈونیشیا اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔

دوسری جانب ہسپتالوں میں داخل کووِڈ مریضوں کی تعداد 60 فیصد تک کم ہوگئی اور کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح بھی 4 فیصد سے کم ہے۔

وزارت صحت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نے کووِڈ 19 سے نمٹنے کے لیے 3 کیٹیگریز متعارف کروائی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جبری ویکسینیشن کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں، وزارت صحت

ان میں اے کیٹیگری میں شامل ممالک کو لازمی کووِڈ ٹیسٹ سے استثنیٰ دیا گیا ہے، کیٹیگری بی میں شامل ممالک سے آنے والوں کے لیے 72 گھنٹوں کے اندر کروائے گئے پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ لازمی ہے جبکہ کیٹیگری سی میں شامل ممالک پر پابندی ہے اور یہاں سے لوگ این سی او سی کی خصوصی گائیڈ لائنز کے تحت ہی آسکتے ہیں۔

ڈان کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق این سی او سی نے فضائی اور زمینی سفر کی کیٹیگریز پر نظرِ ثانی کی ہے جس کا اطلاق فوری ہوگا۔

دستاویز کے مطابق بھارت، ایران، بنگلہ دیش، بھوٹان، انڈونیشیا، عراق، مالدیپ، نیپال، سری لنکا، فلپائن، ارجنٹینا، برازیل، میکسکو، جنوبی افریقہ، تیونس، بولیویا، چلی، کولمبیا، کوسٹا ریکا، ڈومینیکن ری پبلک، ایکواڈور، نمیبیا، پیراگوئے، پیرو، ترنداد اور توباگو کے علاوہ یوراگوئے کو کیٹیگری 'سی' میں رکھا گیا ہے۔

دیگر تمام ممالک کو 'بی' کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے جہاں سے آنے والے مسافروں کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ لازمی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے ہونے والے ایک اور بڑے نقصان کا انکشاف

علاوہ ازیں ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 36 ہزار 368 ٹیسٹ کیے گئے جن کے نتیجے میں ایک ہزار 239 کیسز مثبت آئے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کا آغاز فروری کے اواخر سے ہوا تھا اور 17 اپریل کو یہ وبا اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی تاہم اب ملک میں صرف 42 ہزار 290 کیسز فعال ہیں۔

اس کے ساتھ ملک میں کیسز کے مثبت آنے کی شرح بھی 4 فیصد سے کم ہے آخری مرتبہ 30 مئی کو مثبت شرح 4.05 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں