ڈیجیٹل منڈیوں تک برآمد کنندہ گان کی رسائی کیلئے اسٹیٹ بینک کے ضوابط تبدیل

اپ ڈیٹ 15 جون 2021
مرکزی بینک نے پاکستان سے سامان کی برآمدات کے لیے اپنی باقاعدہ ہدایات میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے —فائل فوٹو: ٹوئٹر
مرکزی بینک نے پاکستان سے سامان کی برآمدات کے لیے اپنی باقاعدہ ہدایات میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے —فائل فوٹو: ٹوئٹر

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے مقامی برآمد کنندگان کے لیے بین الاقوامی ڈیجیٹل منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے اپنے زرمبادلہ کے ضوابط میں کچھ اہم ترامیم کی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس بی پی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق جو اہم ترامیم کی تجاویز کی گئی ہیں، ان میں پاکستانی برآمد کنندگان کو بزنس ٹو بزنس ٹو کنزیومر (بی ٹو بی سی) ای کامرس ماڈل کے تحت بین الاقوامی ڈیجیٹل مارکیٹوں کے ذریعے اپنی مصنوعات فروخت کرنے میں سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک نئے قوانین کے تحت 'ری فنانسنگ' سہولیات کو برقرار رکھے گا

مرکزی بینک نے پاکستان سے سامان کی برآمدات کے لیے اپنی باقاعدہ ہدایات میں تبدیلیوں کی تجویز پیش کی ہے جبکہ ان تبدیلیوں کا مقصد موجودہ ہدایات کو آسان بنا کر کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان سنگل ونڈو پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے ایکسپورٹ ضوابط میں جو ترمیم کی ضرورت ہے ایسے بھی نظرثانی شدہ مسودے کا ایک حصہ بنایا گیا ہے جس میں الیکٹرانک فارم-ای کی ضرورت کو ختم ہوجائے گی۔

اسی طرح کچھ دیگر شعبہ جات میں ایس بی پی سے درکار ریگولیٹری منظوری کا معاملہ اب بینک کے سپرد کرنے کی تجویز شامل ہے جس کے بعد تاجر برادری بینک سے براہ راست رابطہ کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کریں گے، بلاول بھٹو زرداری

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ مجوزہ تبدیلیاں ایس بی پی کے وسیع تر ایجنڈے کا ایک حصہ ہیں جو موجودہ زرمبادلہ کے ضوابط پر نظر ثانی کریں تاکہ انہیں بدلتی ہوئی مارکیٹ کی کاروباری ضروریات اور عالمی تجارتی طریقوں سے موافق بنائیں۔

اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ اس عمل کے ایک حصے کے طور پر بینکنگ انڈسٹری اور کاروباری برادری کے ساتھ مشاورتی عمل کے ذریعے فارن ایکسچینج کے دستور کے 22 ابواب (22 میں سے) پہلے ہی نظرثانی کی جاچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں