گوجرانوالہ: 'پرینک' کے نام پر خواتین کو ہراساں کرنے والا یوٹیوبر گرفتار

اپ ڈیٹ 17 جون 2021
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اکثر صارفیں  نے یوٹیوبر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا—فوٹوز: ٹوئٹر
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اکثر صارفیں نے یوٹیوبر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا—فوٹوز: ٹوئٹر

صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں پولیس نے پرینک (مذاق) کے نام پر خواتین کو ہراساں کرنے والے یوٹیوبر کو گرفتار کرلیا۔

خان علی نامی یوٹیوبر جو 'ویلے لوگ خان علی' کے نام سے ایک یوٹیوب چینل چلاتے ہیں اور ان کے 3 لاکھ 23 ہزار سبسکرائبرز ہیں۔

تاہم سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی 'پرینک' ویڈیوز میں خواتین کو ہراساں اور پریشان کرنے پر پولیس نے گرفتار کرلیا۔

'دوپٹہ لو پرینک پارٹ 2' کے عنوان سے خان علی کی یہ ویڈیو رواں برس مئی کے اوائل میں ان کے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کی گئی تھی تاہم سوشل میڈیا پر کچھ ویڈیو کلپس وائرل ہونے کے بعد ان کئی گرفتاری عمل میں آئی۔

ویڈیو میں خان علی کو کہتے ہوئے نظر آرہے ہیں کہ 'آپ لازمی طور پر اپنی والدہ، بہنوں اور بیٹیوں کو سر پر دوپٹہ اوڑھنے کا کہیں، یہ ایک پرینک نہیں، ایک پیغام ہے'۔

وہ مزید کہتے ہیں کہ 'یہ لڑکیاں نہیں ماننے والی لیکن میں انہیں منا کر ہی چھوڑوں گا'۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ راہ چلتی خواتین کو روک کر انہیں دوپٹہ لینے کا کہہ رہے ہیں اور یہاں تک کہ اس کے بدلے انہیں پیسے دینے کا بھی کہہ رہے ہیں۔

اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یوٹیوبر راہ چلتی خاتون کو روک کر ہزار روپے کی پیشکش کرتے ہوئے دوپٹہ اوڑھنے کا کہتے ہیں جس پرخاتون بار بار انہیں روکتی ہوئی بھی نظر آرہی ہیں۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اکثر صارفین نے یوٹیوبر کے عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

کیک بیک نامی ٹوئٹر ہینڈل نے کہا کہ 'یہ پرینکس کے نام پر ہراسانی ہے اور انتہائی غیرمہذب ہے'۔

برشنا کاسی نامی صارف نے کہا تھا کہ یہ پرینک نہیں ہراسانی نہیں، اس شخص کو جیل میں ہونا چاہیے۔

ثاقب راجا نامی صارف نے لکھا کہ یہ شخص شہروں میں آزاد کیوں گھوم رہا ہے، کبھی یہ اسکول، کالج کی بچیوں کے بازو پکڑ لیتا ہے، کبھی بچیوں کے سر سے دوپٹہ کھینچ لیتا ہے اس ویڈیو میں کسی کی بیوی کو کاندھے سے پکڑ کر ہراساں کررہا ہے، کوئی قانون ہے پاکستان میں ؟ یہ مذاق ہے؟

گزشتہ روز صدف علوی نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شخص دوپٹہ نہ لینے پر خواتین کو سڑکوں اور عوامی مقامات پر ہراساں کررہا ہے، اس کی ویڈیوز کچھ مہینوں سے انٹرنیٹ پر گردش کررہی ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا کہ یہ شخص اب تک آزاد ہے، اس کی شناخت کرکے کون اسے گرفتار کرے گا اور پاکستانی خواتین کو محفوظ رکھے گا؟

خاتون نے اپنی ٹوئٹس میں اسلام آباد کی سب ڈویژنل پولیس افسر آمنہ بیگ کو بھی ٹیگ کیا تھا۔

جس کے بعد آج (17 جون) سی سی پی او گوجرانوالہ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے خان علی کی گرفتاری سے آگاہ کیا گیا۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ایس پی صدر عبدالوہاب کی زیر نگرانی تھانہ گکھڑ منڈی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پرینک ویڈیو کے نام پر خواتین کی تذلیل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

سٹی پولیس آفیسر سرفراز احمد فلکی نے کہا کہ عوام الناس کی عزت و آبرو کی حفاظت اولین ترجیج ہے۔

علاوہ ازیں پنجاب پولیس کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ خوااتین کو پرینک کے نام پر ہراساں کرنے والے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ٹوئٹ میں مزید کہا گیا کہ اس حوالے سے مزید قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں