ہر سال سیکڑوں فلمیں ریلیز ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ کامیاب ہوتی ہیں، کچھ ناکام اور کچھ اوسط درجے کی ہوتی ہیں۔

مگر ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ ریلیز کے موقع پر ناکام قرار دی جانے والی بعد میں لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جائے۔

مگر ایسی فلموں کی تعداد کم نہیں اور 1999 میں ریلیز ہونے والی فلم 'فائٹ کلب' بھی ان میں سے ایک ہے جو ریلیز کے وقت تو ناکام رہی۔

مگر اس کا پیچیدہ پلاٹ بعد میں لوگوں کے ذہنوں میں بس گیا اور ریکارڈ تعداد میں اس کی ڈی وی ڈیز فروخت ہوئیں اور اب وہ آئی ایم بی ڈی کی ٹاپ 10 فلموں کا حصہ ہے۔

ڈائریکٹر ڈیوڈ فنچر کی اس فلم میں براڈ پٹ اور ایڈورڈ نورٹن نے مرکزی کردار ادا کیے تھے۔

یہ 1996 میں ریلیز ہونے والے اسی نام کے ناول پر مبنی تھی جس میں ایڈورڈ نورٹن نے بے نام راوی کا کردار کیا جو ایک سیلز مین ہوتا ہے۔

پلاٹ

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

راوی اپنی ملازمت اور پیشے سے ناخوش ہونے کے ساتھ ساتھ دائمی بے خوابی کا شکار تھا اور اس کے علاج کے لیے سپورٹ گروپس کا حصہ بننا تھا۔

ایک کاروباری دورے کی پرواز کے دوران راوی کی ملاقات ایک اور سیلزمین ٹیلر ڈیورڈن (براڈ پٹ) ہوتی ہے۔

گھر پہنچنے پر راوی کو معلوم ہوتا ہے کہ اس کا اپارٹمنٹ اورر تمام جمع پونجی توسیعی کام کے دوران تباہ ہوچکچے ہیں، اس نقصان پر دلبرداشتہ ہوکر وہ ٹیلر سے رابطہ کرتا ہے اور ایک جگہ ملتا ہے۔

وہاں ٹیلر راوی کو بھڑاس نکالنے کے لیے اسے مارنے کا کہتا ہے اور پھر راوی کو اپنے گھر لے جاتا ہے، جو ایک صںعتی علاقے میں واقع بڑا گھر تھا۔

بتدریج وہ دونوں ایک خفیہ فائٹ کلب کا آغاز کرتے ہیں جو زیرزمین طبقے میں بہت زیادہ مقبول ہوجاتا ہے۔

سپورٹ گروپ میں راوی کی ملاقات مارلا سنگر نامی ایک خاتون سے ہوتی ہے جو نیند آور ادویات کی زیادہ مقدار کھانے کے بعد ٹیلیفون پر راوی سے مدد طلب کرتی ہے، جسے وہ نظرانداز کردیتا ہے مگر ٹیلر اس کو بچاتا ہے۔

دونوں میں رومانوی تعلق پیدا ہوتا ہے جس سے راوی چڑتا ہے مگر ٹیلر اسے انتباہ کرتا ہے۔

باس کو بلیک میل کرکے کمپنی کے اثاثے فائٹ کلب کے لیے حاصل کرکے راوی ملازمت چھوڑ دیتا ہے۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

فائٹ کلب کے اراکین بڑھنے پر ٹیلر مادہ پرستی اور کارپوریٹ اداروں کے خلاف گروپ بناتا ہے جس میں راوی شامل نہیں ہوتا، یہ گروپ پرتشدد واقعات میں ملوث ہوتا ہے اور راوی کی شکایت پر ٹیلر ہی اسے نکال باہر کرتا ہے۔

حالات بگڑنے پر راوی اس منصوبے کو روکنے کی کوشش کرتا ہے اور ان شہروں کے کاغذات کو دیکھتا ہے جہاں ٹیلر جاکا تھا تو اس پر انکشاف ہوتا ہے کہ یہ پراجیکٹ تو ملک بھر یں پھیل چکا ہے۔

یہاں تک کہ ایک شہر میں تو پراجیکٹ کے اراکین راوی کو ہی ٹیلر سمجھتے ہیں، جس پر الجھن کے شکار راوی مارلا کو کال کرتا ہے اور اس پر انکشاف ہوتا ہے وہ بھی اسے ٹیلر ہی سمجھتی ہے۔

اس طرح کہانی آگے بڑھتے ہوئے اختتام پر پہنچتی ہے جہاں ٹیلر راوی پر گن تانتا ہے تو اس وقت راوی کو احساس ہوتا ہے وہ اور ٹیلر تو ایک ہی ہیں، پھر وہ گن اٹھاتا ہے اور اپنے منہ میں فائر کردیتا ہے اور ٹیلر مرجاتا ہے, مگر راوی زندہ رہتا ہے۔

وہ مارلا کا ہاتھ تھامتا ہے اور پراجیکٹ کے گروپ کے دھماکوں کا انتظار کرنے لگتا ہے اور دھماکے کے بعد عمارت کا ملبہ ان کے ارگرد گرنے لگتا ہے۔

پس منظر کے چند حقائق

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

فلم کے چند پس پردہ حقائق بھی اس کی کہانی کی طرح بہت دلچسپ ہیں۔

ناول نگار کو فائٹ کلب کی کہانی کا خیال دوستوں کے ساتھ ایک کیمپنگ کے دوران آیا تھا، جہاں ایک لڑائی شروع ہوگئی تھی اور ناول نگار کے چہرے پر چوٹیں لگی تھیں۔

براڈ پٹ اس وقت بھی بڑے اسٹار تھے اور ٹیلر کے کردار کے لیے ان کا معاوضہ دیگر اداکاروں کے مقابلے میں 7 گنا زیادہ تھا جو ایک کروڑ 75 لاکھ ڈالرز تھا جبکہ ایڈورڈ نورٹن کو محض 25 لاکھ ڈالر دیئے گئے تھے۔

فلم کی تیاری کے لیے براڈ پٹ اور ایڈورڈ نورٹن نے باکسنگ اور صابن بنانے کی کلاسز میں تربیت حاصل کی۔

اسکرین شاٹ
اسکرین شاٹ

فلم میں ٹیلر کا کردار باقاعدہ متعارف ہونے سے پہلے بھی کئی بار چند لمحات کے لیے دکھایا گیا جو راوی کو نظر آتا تھا مگر ناظرین کو اس کا احساس ہی نہیں ہوتا۔

فلم ٹائٹینک کے ایک سی جی آئی منظر کو بھی فلم کا حصہ بنایا گیا تھا۔

فلم کے دوران ایڈورڈ نورٹن نے ایک زوردار مکا براڈ پٹ کے کام پر مارا تھا جس پر براڈ پٹ کا ردعمل حقیقی تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Martin Masih Jun 21, 2021 02:31pm
بہت ہی خوشی کی بات ہے کہ راوی ہالی ووڈ پہنچ گیا۔ زیرِ زمین طبقہ، واہ واہ۔