فضائی آلودگی متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے اور اب انکشاف ہوا ہے کہ اس کے نتیجے میں کووڈ 19 کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسک کے استعمال سے کووڈ کا خطرہ 15 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ناقص ہوا کا زیادہ وقت تک سامنا ہونا ہر نئی لہر میں کووڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اگرچہ احتیاطی تدابیر بیماری سے بچنے کے لیے مؤثر ہیں، مگر طویل وقت تک فضا میں موجود آلودہ ذرات کے جسم میں داخلے کی صورت میں کوئی مثبت اثر سامنے نہیں آسکا۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف انوائرمنٹل ریسرچ اینڈ پبلک ہیلتھ میں شائع ہوئے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ فضائی معیار کو بہتر بنانے اور احتیاطی تدابیر پالیسی ساوں کی ترجیحات میں شامل ہونی چچاہیے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکا کے جن حصوں میں فضائی معیار ناقص تھا وہاں کووڈ سے زیادہ اموات ہوئیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی خطرات کا بوجھ امریکا اور عالمی سطح پر مساوی نہیں اور تحقیق میں فضائی آلودگی کے ہر عمر کے افراد کی صحت کو لاحق سنگین خطرات کے خدشات کو سامنے لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فضا میں موجود فائن ذرات یعنی ایسے آلودہ ذرات جو جن کا حجم 2.5 مائیکرو میٹر سے چھوٹا ہے، دل اور پھیپھڑوں کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ذرہ انسانی بال سے 30 گنا چھوٹا ہوتا ہے جبکہ زیادہ آلودہ مقامات پر رہنے والے عموماً زیادہ غریب ہوتے ہیں، آبادی گنجان ہوتی ہے اور کم تعلیم یافتہ ہوتےہ یں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی تحقیق میں طویل عرصے تک آلودہ ذرات کے اثرات اور کووڈ کے خطرے کے درمیان تعلق کا تجزیہ کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ گھر میں رہنے اور فیس ماسک جیسی پالیسیووں سے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ حوالے سے تحقیق محدود ہے کیونکہ اس میں ریاستی یا کاؤنٹیز کی سطح پر فضائی آلودگی اور کووڈ کیسز کا تجزیہ کیا گیا اور انفرادی سطح پر ایسا نہیں ہوا۔

تاہم مجموعی طور پر نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ فضائی آلودگی کووڈ کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں