پی ایس ایل کے دوسرے ایلیمنیٹر میں یونائیٹڈ کو شکست، پشاور زلمی فائنل میں پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 23 جون 2021
جوناتھن ویلز اور حضرت اللہ زازئی نے 126 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی ایس ایل
جوناتھن ویلز اور حضرت اللہ زازئی نے 126 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی ایس ایل
پشاور زلمی نے میچ کے پہلے ہی اوور میں عثمان خواجہ کی اہم وکٹ حاصل کی— فوٹو: پی ایس ایل
پشاور زلمی نے میچ کے پہلے ہی اوور میں عثمان خواجہ کی اہم وکٹ حاصل کی— فوٹو: پی ایس ایل
حسن علی نے 16 گیندوں پر 45 رنز کی شاندار اننگز کھیلی— فوٹو: پی ایس ایل
حسن علی نے 16 گیندوں پر 45 رنز کی شاندار اننگز کھیلی— فوٹو: پی ایس ایل
حضرت اللہ زازئی نے جوناتھ ویلز کے ساتھ مل کر 100رنز سے زائد کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی ایس ایل
حضرت اللہ زازئی نے جوناتھ ویلز کے ساتھ مل کر 100رنز سے زائد کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی ایس ایل

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چھٹے ایڈیشن کے دوسرے ایلیمنیٹر میں پشاور زلمی نے حضرت اللہ زازئی اور جوناتھن ویلز کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت اسلام آباد یونائیٹڈ کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی۔

ابوظبی میں کھیلے گئے لیگ کے دوسرے ایلیمنیٹر میں پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

اننگز کے پہلے ہی اوور میں اسلام آباد یونائیٹڈ کو اس وقت نقصان پہنچا جب کولن منرو کی جانب سے باؤلر کی طرف کھیلا گیا شاٹ دوسرے اینڈ پر وکٹ سے جا ٹکرایا اور باؤلر شعیب ملک نے رن آؤٹ کی اپیل کردی۔

ٹھوس شواہد نہ ہونے کے باوجود تھرڈ امپائر نے دوسرے اینڈ پر موجود عثمان خواجہ کو آؤٹ قرار دے دیا۔

اگلے ہی اوور میں محمد عرفان نے وکٹ کیپر محمد اخلاق کو چلتا کر کے اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلائی۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد کولن منرو کا ساتھ دینے برینڈن کنگ آئے اور دونوں نے 56 رنز کی اہم شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کی۔

برینڈن کنگ نے کیچ ڈراپ ہونے کے بعد عماد بٹ کو چھکا لگایا لیکن ایک اور چھکا لگانے کی کوشش میں آل راؤنڈر کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 18رنز بنائے۔

کولن منرو اچھی فارم میں نظر آئے اور 44 رنز کی اننگز کھیلی، کامران اکمل وکٹوں کے عقب میں ان کا آسان کیچ نہ پکڑ سکے لیکن ایک گیند بعد ہی عرفان نے وکٹ کیپر کی ہی مدد سے انہیں آؤٹ کردیا۔

منرو کے آؤٹ ہونے کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ کو رنز بنانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور رن ریٹ گرتا رہا، 98 کے مجموعی اسکور پر یونائیٹڈ کو پانچواں نقصان پہنچا جب افتخار احمد 10 رنز بنانے کے بعد چلتے بنے۔

شاداب خان 16 گیندیں کھیلنے کے باوجود سیٹ نہ ہو سکے اور 15 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے جبکہ آصف علی کی اننگز بھی 8 رنز پر تمام ہوئی۔

آل راؤنڈر فہیم اشرف بھی مشکلات کے بھنور میں پھنسی ٹیم کو چھوڑ کر چلتے بنے اور صرف ایک رن بنایا۔

110 رنز پر 8 وکٹیں گرنے کے بعد ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یونائیٹڈ کی اننگز جلد تمام ہو جائے گی لیکن حسن علی نے بہترین بلے بازی سے میچ کا نقشہ بدل دیا۔

فاسٹ باؤلر نے 16 گیندوں پر 3 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 45 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی جبکہ محمد وسیم نے 17 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے آخری 4 اوورز میں 64 رنز بنائے اور مقررہ اوورز میں 174 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

175 رنز کے ہدف کے تعاقب میں حسن علی نے دو نوبال کے ساتھ اننگز کا آغاز کیا اور پہلے اوور میں 15 رنز دے دیے لیکن اوور کی آخری گیند پر کامران اکمل کو آؤٹ کر کے غلطی کا ازالہ کردیا۔

اس کے بعد حضرت اللہ زازئی اور جوناتھن ویلز نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 126 رنز کی شراکت قائم کر کے یونائیٹڈ کو میچ سے باہر کردیا۔

زازئی اس اننگز کے دوران خوش قسمت رہے اور ابتدا میں ہی حسن علی کی گیند پر وکٹ کیپر کیچ لینے میں ناکام رہے جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور فتح گر اننگز کھیلی۔

دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچری اسکور کی اور اسکور کو 141 تک پہنچا دیا، زازئی 4 چھکوں اور چھ چوکوں سے مزین 66 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

نئے بلے باز شعیب ملک نے بھی جارحانہ انداز اپنایا اور صرف 10 گیندوں پر 32 رنز کی باری کھیل کر اپنی ٹیم کو 19 گیندوں قبل ہی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

آسٹریلیا سے آئے جوناتھن ویلز نے 43 گیندوں پر تین چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 55 رنز کی اننگز کھیلی.

اس میچ میں فتح کے ساتھ ہی پشاور زلمی نے فائنل میں جگہ بنا لی جہاں ان کا مقابلہ ملتان سلطانز سے ہو گا۔

حضرت اللہ زازئی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا.

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پشاور زلمی: وہاب ریاض(کپتان)، کامران اکمل، حضرت اللہ زازئی، جونو ویلز، صہیب مقصود، روومین پاول، شرفین ردرفورڈ، عماد بٹ، عمید آصف، محمد عرفان، محمد عمران۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: شاداب خاب(کپتان)، عثمان خواجہ، کولن منرو، برینڈن کنگ، افتخار احمد، آصف علی، محمد اخلاق، حسن علی، محمد وسیم، فہیم اشرف، عاکف جاوید۔

تبصرے (0) بند ہیں