علی سدپارہ کے بیٹے نے لاپتا ہونے والے کوہ پیماؤں کی تلاش کا کام شروع کردیا

25 جون 2021
علی سدپارہ کی کئی دن تک تلاش کے بعد 18 فروری 2021 کو ان کی موت کی تصدیق کی گئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
علی سدپارہ کی کئی دن تک تلاش کے بعد 18 فروری 2021 کو ان کی موت کی تصدیق کی گئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

دنیا کی دوسری بلد ترین چوٹی کے ٹو کو سر کرنے کے دوران لاپتا ہونے والے لیجنڈری کوہ پیما علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدرہ نے والد سمیت دیگر لاپتا کوہ پیماؤں کی دوبارہ تلاش کے لیے کام کا آغاز کردیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ساجد علی سدپارہ نے کینیڈین فلم ساز ایلیا سیکالے (Elia Saikaly) سمیت دیگر افراد کے ہمراہ 24 جون سے کے ٹو پر لاپتا کوہ پیماؤں کی تلاش کا آغاز کردیا۔

سجاد علی سدپارہ نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ وہ فلم ساز ایلیا سکالے سمیت دیگر ٹیم ارکان کے ہمراہ کے ٹو پر جاکر لاپتا ہونے والے اپنے والد علی سدپارہ سمیت 3 کوہ پیماؤں کی تلاش کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی مہم کے دوران یہ معلوم کرنے کی کوشش کریں گے کہ ایسی کون سی وجوہات تھیں، جن کی وجہ سے تینوں کوہ پیما لاپتا ہوئے اور حتیٰ الامکان کوشش کریں گے کہ لاپتا ہونے والے افراد کی لاشیں بھی تلاش کریں۔

انہوں نے لوگوں سے دعا کی اپیل کی اور کہا کہ وہ لاپتا کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے کے ٹو کے گراؤنڈ تک جائیں گے۔

سجاد علی سدپارہ کی طرح کنییڈین فلم ساز ایلیا سیکالے نے بھی اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں تصدیق کی کہ وہ رواں برس موسم سرما میں لاپتا ہونے والے علی سدپارہ، جان اسنوری اور جان پابلو مہر کو تلاش کرنے کے لیے کے ٹو پر جا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کے-2 مہم جوئی کے دوران لاپتا کوہ پیما علی سدپارہ کی موت کی تصدیق

انہوں نے تینوں کوہ پیماؤں کے لاپتا ہونے اور ان کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ موسم سرما میں بھی ان کے ساتھ تھے اور سجاد بھی ٹیم کا حصہ تھے مگر خوش قسمتی سے وہ اور علی سدپارہ کے بیٹے زندہ بچ گئے۔

انہوں نے لاپتا ہونے والے تینوں کوہ پیماؤں کو اپنا قریبی دوست قرار دیا اور کہا کہ اب وہ دوبارہ ان کی تلاش کے لیے جا رہے ہیں اور ان کے ہمراہ پرانی ٹیم کے دوسرے رکن بھی ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ وہ مہم کے دوران یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ لاپتا ہونے والے کوہ پیماؤں کے ساتھ کیا ہوا۔

خیال رہے کہ ایلیا سیکالے رواں برس فروری میں لاپتا ہونے والے کوہ پیماؤں کی ٹیم کا بھی حصہ تھے اور وہ کے ٹو کی مہم جوئی پر دستاویزی فلم پر کام کر رہے تھے مگر خوش قسمتی سے وہ بھی سجاد علی سدپارہ کی طرح بچ گئے۔

مذکورہ مہم جوئی میں لیجنڈری کوہ پیما علی سدپارہ، جان اسنوری اور جان پابلو مہر لاپتا ہوگئے تھے، جن کی کئی دن تک تلاش جاری رکھنے کے بعد حکومت نے 18 فروری کو ان کی موت کی تصدیق کی تھی اور ان کی تلاش کا کام بھی روک دیا گیا تھا۔

سجاد علی سدپارہ نے والد کی تلاش کی مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی ہے جب کہ کچھ دن قبل ہی پاکستانی کوہ پیما خاتون ثمینہ بیگ دیگر 5 ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ کے ٹو سر کرنے کی مہم پر روانہ ہوئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں