احساس کفالت پروگرام میں مخنث افراد کی شمولیت

اپ ڈیٹ 29 جون 2021
احساس پروگرام میں قومی شناختی کارڈ کے حامل مخنثوں کو شامل کیا جائے گا—فائل فوٹو: ڈان
احساس پروگرام میں قومی شناختی کارڈ کے حامل مخنثوں کو شامل کیا جائے گا—فائل فوٹو: ڈان

اسلام آباد: حکومت کے سماجی تحفظ کے پروگرام 'احساس' نے ملک کے تمام مخنث افراد کو احساس کفالت پروگرام کے تحت مالی معاونت فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سوشل ویلفیئر پروگرام کے بورڈ اجلاس میں اس اقدام کی منظوری دی گئی جس کے مطابق قومی شناختی کارڈ رکھنے والے تمام مخنث افراد کو احساس کفالت پروگرام کے زیر سایہ لایا جائے گا۔

یہ پروگرام انہیں ماہانہ 2 ہزار روپے کے ساتھ سیونگ بینک اکاؤنٹ فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: احساس پروگرام تاحال قانونی حیثیت سے محروم

مخنث افراد زیادہ تر الگ کمیونٹی کی طرح رہتے ہیں چنانچہ ایک گھر میں رہنے والے تمام مخنث اس کفالت پروگرام سے مستفید ہو سکیں گے۔

اس کے علاوہ بورڈ نے حال ہی میں اسلام آباد کی ستارہ مارکیٹ میں کھلنے والے وَن وِنڈو احساس سینٹر کی طرز پر ضلعی سطح کے 154 احساس مراکز قائم کرنے کی منظوری دی۔

اس کے ذریعے تمام خدمات ایک ہی چھت کے تلے فراہم کی جائیں گی جس سے لوگوں کو زیادہ سہولت میسر آئے گی اور تیزی سے کام ہوگا۔

علاوہ ازیں بورڈ نے احساس تعلیمی وظیفے کو ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیم تک وسیع کرنے کی بھی توثیق کی، یہ پروگرام آئندہ ماہ ملک کے تمام اضلاع میں منعقد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: ای سی سی نے احساس کیش پروگرام کیلئے 48 ارب روپے کی منظوری دے دی

ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیم کے اسکولوں میں لڑکیوں کی انرولمنٹ کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں ہر سہ ماہی پر 4 ہزار روپے جبکہ لڑکوں کو ساڑھے 3 ہزار روپے ملیں گے۔

پروگرام کے ڈیزائن کے مطابق اسکولوں میں داخل بچوں کی ماؤں کو بائیومیٹرک طریقے سے یہ رقم ادا کی جائے گی۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ 'احساس کی کووِڈ 19 کے بعد کی حکمت عملی کے مطابق ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی وظیفہ کم آمدنی والے گھرانوں کو بارہویں جماعت تک تعلیم تک رسائی کا اختیار دے گا'۔

تبصرے (0) بند ہیں