نجی شعبوں کی جانب سے بینکوں سے قرض لینے میں 196 فیصد اضافہ

اپ ڈیٹ 30 جون 2021
مالی سال 2020 میں کورونا کی وجہ سے معاشی ترقی سست روی کا شکار رہی—فوٹو: رائٹرز
مالی سال 2020 میں کورونا کی وجہ سے معاشی ترقی سست روی کا شکار رہی—فوٹو: رائٹرز

پاکستان کے نجے شعبوں کی جانب سے مالی سال 2021 میں بینکوں سے قرضہ لینے کے رجحان میں 196 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا ہے، جو ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافے کی جانب اشارہ ہے۔

ڈان اخبار کے مطابق پاکستان کے مرکزی بینک ’اسٹیٹ بیک آف پاکستان‘ (ایس بی پی) کی جانب سے جاری تازہ اعداد و شمار کے مطابق نجی شعبوں نے مالی سال 2021 میں 18 جون تک بینکوں سے 489.4 ارب روپے کا قرضہ حاصل کیا جو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 196 فیصد زیادہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق پچھلے مالی سال میں نجی شعبوں نے بینکوں سے صرف 165.3 ارب روپے کا قرض حاصل کیا تھا مگر اس سال مذکورہ قرض میں 324 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

مجموعی طور پر مالی سال 2020 میں کورونا کی وبا کا معیشت پر غلبہ دیکھا گیا، جس سے معاشی سرگرمیوں میں سستی دیکھی گئی، جس کی وجہ سے وفاقی حکومت نے بینکوں کے ساتھ مل کر نجی شعبے کو مستحکم بنانے کے لیے کردار ادا کیا اور پالیسی کے تحت صحت سمیت دیگر شعبوں میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی پر کام کیا۔

رواں مالی سال معاشی سرگرمیوں میں نمایاں تیزی کے باوجود معاشی سرگرمیاں مالی سال 2019 کی حد تک نہیں پہنچ پائیں، کیوں کہ سال 2019 میں نجی شعبوں نے بینکوں سے 693.5 ارب روپے کا قرض لیا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ روایتی بینکوں نے نجی شعبوں کو قرض فراہم کرنے کے لیے روایتی کردار ادا کیا، کیوں کہ بینکوں نے گزشتہ سال کے مقابلے اس سال قرضوں کی فراہمی میں 184 ارب روپے کا اضافہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے مالی سال 2021 کے پہلے 11 ماہ میں مزید 63 فیصد غیر ملکی قرضے حاصل کیے

رواں مالی سال میں معاشی سرگرمیوں میں بہتری کے باوجود معاشی سرگرمیاں مالی سال 2019 کی طرح بحال نہیں ہوسکیں لیکن اس کے باوجود حکومت کا دعویٰ ہے کہ رواں مالی سال میں اقتصادی شرح نمو کا تخمینہ 3.94 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

شرح نمو کے تخمینے کے حکومتی اعلان سے اگرچہ امپورٹ اور ایکسپورٹ میں اضافہ دیکھا گیا لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں نے جھوٹا دعویٰ کرنے پر حکومت پر تنقید کی مگر حکومت اور اسٹیٹ بینک شرح نمو سے متعلق دعوے پر ایک ہی پیج پر ہیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ رواں مالی سال میں جہاں روایتی بینکوں نے نجی شعبوں کو قرض دینے میں کردار ادا کیا، وہیں اسلامی بینکوں نے بھی اس میں کردار ادا کیا اور انہوں نے پچھلے سال کے قرض 43 ارب کے مقابلے میں رواں مالی سال میں 134 ارب روپے کے قرضے دیے۔

اسٹییٹ بینک کے اعداد و شمار سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حکومت نے رواں مالی سال بجٹ کے لیے بینکوں سے 18 جون تک 1382 ارب روپے کا قرض لیا جو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 35 فیصد کم ہے، مالی سال 2020 میں حکومت نے بینکوں سے 2151 ارب روپے کا قرض لیا تھا۔

حکومت کی جانب سے بینکوں سے کم قرض لینے کا مطلب یہ ہے کہ بجٹ خسارے میں کمی دیکھی گئی۔

بینکنگ سیکٹر سے وابستہ ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں زیادہ تر ایکسپورٹ کے کام سے وابستہ نجی شعبوں نے قرض لیا اور ایکسپورٹ میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں