غیر ملکی پروازوں کی منسوخی سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2021
سی اے اے نے بڑے پیمانے پر پروازوں کی منسوخی کا نوٹس لے لیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
سی اے اے نے بڑے پیمانے پر پروازوں کی منسوخی کا نوٹس لے لیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: گنجائش کی پابندی کے باعث متعدد غیر ملکی ایئرلائنز کی جانب سے پروازیں منسوخ کرنے کی وجہ سے پاکستان آنے اور یہاں سے جانے کے خواہشمند افراد کو سخت مشکل اور ذہنی اذیت کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے بڑے پیمانے پر پروازوں کی منسوخی کا نوٹس لے لیا اور غیر ملکی ایئر لائنز پر 'اوور بُکنگ' کا الزام عائد کرتے ہوئے واضح کیا کہ اتھارٹی نے ایک بھی پرواز منسوخ نہیں کی۔

پاکستان میں حکام کی جانب سے پابندی میں نرمی کی توقع کرتے ہوئے ایئر لائنز نے اضافی پروازیں شیڈول کر کے بکنگز کرلی تھیں لیکن جب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے دنیا بھر سے معمول کے ایئر ٹریفک میں سے صرف 20 فیصد پروازوں کو ملک میں آنے کی اجازت دینے کی سفری پابندی برقرار رکھی تو انہیں بکنگز منسوخ کرنی پڑیں۔

یہ بھی پڑھیں: امارات نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں میں 21 جولائی تک توسیع کردی

این سی او سی نے یورپ، کینیڈا، برطانیہ، چین، ملائیشیا اور کچھ دیگر ممالک سے آنے والی صرف ڈائریکٹ انٹرنیشنل پروازوں کو یکم جولائی سے 40 فیصد مسافروں کے ساتھ آنے کی اجازت دی ہے۔

پروازوں کی منسوخی سے پریشان مسافروں نے اپنی برہمی کا اظہار کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا، ایئرلائن نے پروازوں کی منسوخی کی وجہ نہیں بتائی، کچھ مسافروں کا کہنا تھا کہ ایسا تاثر دیا جارہا ہے جیسے سی اے اے اس کی ذمہ دار ہو۔

ایک سوشل میڈیا صارف انیق ظفر نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'میرے اہلِخانہ کی قطر ایئرویز کی پروازیں ایک ہفتے میں 2 مرتبہ منسوخ ہوگئی ہیں اور انہیں 26 جولائی سے پہلے ایڈجسٹ نہیں کیا جاسکتا'۔

سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے اظہارِ برہمی کے بعد سی اے اے نے اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے بیان جاری کیا۔

سی اے اے ترجمان کا کہنا تھا کہ این سی او سی کی ہدایات پر عملدرآمد کرتے ہوئے اتھارٹی نے 5 مئی کو غیر ملکی ایئر لائنز کو 20 فیصد گنجائش کے ساتھ پاکستان آمد کی اجازت دی تھی جسے 15 جولائی تک توسیع دے دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں بھارت کے شہریوں کی آمد پر پابندی برقرار ہے، حکام

سی اے اے نے غیر ملکی ایئر لائنز کی جانب سے پاکستان کے لیے اضافی بکنگ کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ 'پروازوں کی بکنگ اور منسوخی کی ذمہ داری متعلقہ ایئر لائنز پر عائد ہوتی ہے کیوں کہ سی اے اے کا پروازوں کی منسوخی اور اوور بکنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے'۔

دوسری جانب قطر ایئر ویز نے ڈان کو بتایا کہ اس کی کچھ پروازیں این سی او سی کی پابندیوں پر عملدرآمد کی وجہ سے منسوخ کی گئیں۔

اس صورتحال کے پیشِ نظر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ دوحہ سے ریلیف پروازیں چلائے گی۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کی ایئر لائنز کی پراوزوں کی تعداد محدود ہونے کی وجہ سے بڑی تعداد میں پاکستان، دوحہ سے پاکستان کے لیے آمد و رفت نہیں سکتیں، پی آئی اے نے 4 ریلیف پروازیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران نے بھارت، پاکستان کیلئے پروازوں پر پابندی عائد کردی

انہوں نے کہا کہ 5 اور 12 جولائی کو اسلام آباد سے دوحہ کے لیے 2 پروازیں چلانے کا منصوبہ ہے جبکہ واپسی کی پروازیں 6 اور 13 جولائی کو چلائی جائیں گی۔

انہوں نے خواہشمند مسافروں کو کسی بھی پریشانی سے بچنے کے لیے جلد از جلد ٹکٹ لینے کا مشورہ دیا جو پہلے آئیے، پہلے پائیے کی بنیاد پر فروخت کیے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں