کوئٹہ: ایئرپورٹ روڈ پر دھماکے سے 6 افراد زخمی

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2021
دھماکے سے دو اہلکار زخمی ہوئے—فوٹو: غالب نہاد
دھماکے سے دو اہلکار زخمی ہوئے—فوٹو: غالب نہاد
—فوٹو: غالب نہاد
—فوٹو: غالب نہاد

کوئٹہ میں ائیرپورٹ روڑ پر عسکری پارک کے سامنے دھماکے سے 6 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق دھماکا سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب ہوا، جس کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: سبی میں دہشت گردوں کا حملہ، 5 ایف سی اہلکار شہید

دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کی شناخت ایک ایف سی اہلکار اور دوسرے شہری کے طور پر ہوئی، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے جبکہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاک فوج کی 6 گاڑیاں قافلے کی صورت میں آرہی تھیں جبکہ موٹر سائیکل میں بم نصب کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں 3 سے 4 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا اور دھماکے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے جنہیں سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

میر ضیا لانگو نے کہا کہ بھارت افغانستان کی سرزمین استعمال کرکے ملک میں کارروائیاں کررہا ہے، افغانستان میں قیام امن سے ہی بلوچستان میں بھی امن آئے گا۔

خیال رہے کہ 25 جون کو بلوچستان کے ضلع سبی میں دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستے پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 5 اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا تھا کہ سبی کے علاقے سنگن میں دہشت گردوں نے ایف سی کی پیٹرولنگ پارٹی کو نشانہ بنایا جس کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کے 5 جوان شہید ہوئے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گردوں کا بھی بھاری جانی و مالی نقصان ہوا اور دہشت گردوں کے فرار کا راستہ روکنے اور گرفتاریوں کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

شہدا میں حوالدار ظفر علی خان، لانس نائیک ہدایت اللہ، لانس نائیک ناصر عباس، لانس نائیک بشیر احمد اور سپاہی نور اللہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: دہشت گردوں کے دیسی ساختہ بم حملے میں ایف سی کے 4 اہلکار شہید

آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ چند عناصر دشمن انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے ایسے بزدلانہ حملے کر کے بلوچستان کے امن و خوشحالی کو سبوتاژ نہیں کر سکتے اور سیکیورٹی فورسز جان کی قربانی دے کر دشمنوں کے عزائم ناکام بنائیں گی۔

واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

14 جون کو کوئٹہ میں دہشت گردوں نے دیسی ساختہ بم حملے میں ایف سی کے 4 جوانوں کو شہید کر دیا تھا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ‘دہشت گردوں نے مارگیٹ مائنز کی سیکیورٹی پر مامور فرنٹیئر کور کے جوانوں کو مارگیٹ روڈ کوئٹہ میں دیسی ساختہ بم استعمال کرتے ہوئے نشانہ بنایا’۔

قبل ازیں 11 جون کو بھی بلوچستان کے ضلع خاران میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (آئی بی او) کے دوران ایف سی کا ایک اہلکار شہید ہوگیا تھا۔

ترجمان پاک فوج نے بیان میں کہا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے ہلمرگ میں آپریشن کیا جس کے دوران بے گناہ شہریوں کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز کے خلاف تشدد، دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث 2 دہشت گرد ہلاک اور بھاری مقدار میں اسلحہ / گولہ بارود برآمد کرلیا گیا ہے'۔

گزشتہ ماہ کے آغاز میں بلوچستان میں دو الگ الگ حملوں میں 4 ایف سی اہلکار شہید اور 8 زخمی ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں