بھارت میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 4 لاکھ سے متجاوز

اپ ڈیٹ 02 جولائ 2021
ماہرین کا ماننا ہے کہ بھارت میں گزشتہ مہینوں آنے والی کورونا کی نئی لہر کی وجہ سے اموات کی اصل تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہوسکتی ہیں۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
ماہرین کا ماننا ہے کہ بھارت میں گزشتہ مہینوں آنے والی کورونا کی نئی لہر کی وجہ سے اموات کی اصل تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہوسکتی ہیں۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

بھارت کے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق ملک میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 4 لاکھ سے تجاوز کرگئی جس کے بعد بھارت دنیا بھر میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ ہلاکتوں کی تعداد والے ممالک کی فہرست میں تیسرے نمبر پر آگیا جبکہ ملک میں ویکسینیش مہم بھی سست روی کا شکار ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت کے مطابق بھارت میں مجموعی طور پر 4 لاکھ 312 اموات اور 3 کروڈ 50 لاکھ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

کئی ماہرین کا ماننا ہے کہ بھارت میں مئی اور اپریل میں کورونا کے بڑھتے کیسز اور ہسپتالوں کی صورتحال کودیکھتے ہوئے اموات کی اصل تعداد 10 لاکھ سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ویکسینیشن کی رفتار ‘نہایت سست‘

کیسز میں اضافے کی وجہ کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم اور حکومت کی خود اعتمادی کو ٹھہرایا جارہا ہے کیونکہ جنوری میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے وائرس پر قابو پانے کا اعلان کردیا تھا۔

روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہونے والے کیسز کی شرح میں بتدریج کمی دیکھی گئی ہے جس کے بعد پابندیوں میں نرمی کی گئی ہے جس کی وجہ سے آئندہ ماہ وائرس کی نئی لہر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

حکومت نے رواں سال ایک ارب 10 کروڑ شہریوں کو ویکسین لگانے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاہم ویکسین کی کمی، انتظامی مسائل اور لوگوں میں ویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کے باعث صرف 5 فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراک دی گئی ہیں۔

جون 2021 کو حکومت نے ویکسین مہم میں تیزی لاتے ہوئے تمام افراد کے لیے ویکسین مفت کردی تھی جس کی وجہ سے اس کی مانگ میں اضافہ ہوا اور ایک روز میں 90 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا فیس ماسک جسمانی سرگرمیوں کی صلاحیت متاثر کرسکتے ہیں؟

تاہم ویکسینیشن کا عمل ایک بار پھر سست روی کا شکار ہوگیا ہے اور حکومتی اعداد و شمار کے مطابق روزانہ 40 لاکھ افراد ویکسین لگوارہے ہیں۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اگست سے دسمبر کے دوران ایک ارب 35 کروڑ ویکسین کی خوراک دستیاب ہوں گی جبکہ گزشتہ منصوبے کے تحت یہ تعداد 2 ارب 16 کروڑ تھی۔

رپورٹ کے مطابق مئی میں 8 ویکسین بنانے کی پیش گوئی کی گئی تھی تاہم سپریم کورٹ میں دیے گئے بیان کے مطابق اسے بھی کم کرکے 5 کردیا گیا ہے، اور ایسٹرا زینیکا ویکسین کی تعداد 75 کروڑ سے کم کرکے 50 کروڑ ہوگئی ہے۔

منگل کو بھارت کی جانب سے ملک میں موڈرنا ویکسین کے عام استعمال کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں