نجی تقریبات کیلئے سیکیورٹی اور پروٹوکول استعمال نہیں کروں گا، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 06 جولائ 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کے وزرا، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ دی جانے والی سیکیورٹی اور پروٹوکول کا جائزہ لے رہے ہیں— فائل فوٹو: پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ
وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کے وزرا، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ دی جانے والی سیکیورٹی اور پروٹوکول کا جائزہ لے رہے ہیں— فائل فوٹو: پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ

وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں کی بچت اور عوام کو مشکلات سے بچانے کے لیے کسی بھی نجی تقریبات میں سیکیورٹی کے ساتھ سفر نہیں کریں گے۔

منگل کو کابینہ کے اجلاس کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ وہ تحریک انصاف کے وزرا، گورنرز اور وزرائے اعلیٰ کو دی جانے والی سیکیورٹی اور پروٹوکول کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ یہ فیصلہ کر سکیں کہ اخراجات اور عوام کی مشکلات میں کیسے کمی کی جا سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ اس سلسلے میں جامع پالیسی وضع کرے گی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا بغیر پروٹوکول اسلام آباد کے مختلف علاقوں کا دورہ

ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں پر بوجھ بننے والے شان و شوکت کے مظاہرے کی نو آبادیاتی دور کی میراث کا خاتمہ کریں گے۔

وزیر اعظم کے اعلان سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم نے وزرائے مملکت، وزرا اور دیگر شخصیات کی جانب سے پروٹوکول اور سیکیورٹی کے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس حوالے سے نظام کا ازسرنو جائزہ لیا جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کو یہ رپورٹ آئی ہے کہ ہماری حکومت کے صوبائی اور وفاقی اکابرین وہ پروٹوکلز زیادہ استعمال کررہے ہیں اور وزیر اعظم نے کہا کہ میں خود رات کو اس لیے شادی اور کھانوں پر نہیں جاتا کیونکہ مجھے لگتا ہے کہ میرے جانے سے لوگوں کو تکلیف ہو گی اور ایک غیرمعمولی پروٹوکول سے پرہیز کرنا چاہیے لہٰذا انہوں نے اس حوالے سے سختی سے ہدایت کی ہے اور تمام متعلقہ محکموں کو بھی بتا دیا گیا ہے جبکہ تمام وزرا، گورنرز اور صوبائی اکابرین کو بھی بتا دیا گیا ہے کہ آپ اپنے پروٹوکولز میں کمی لائیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ جہاں بھی اضافی پروٹوکول ہو گا، وہاں وزیراعظم سخت ایکشن لیں گے اور تحریک انصاف کا ہمیشہ سے یہ مؤقف رہا ہے کہ پروٹوکول نہیں ہونے چاہئیں، البتہ کچھ ایسے امور ضرور ہیں جن میں سیکیورٹی کی ضرورت ہے اور اسی تناظر میں سیکیورٹی اقدامات الگ سے کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم بننے سے قبل عمران خان کو پروٹوکول دینے پر وفاقی حکومت کو نوٹس

اقتدار میں آنے سے قبل عمران خان نے اکثر وی آئی پی اور سیکیورٹی پروٹوکول کی مخالفت کرتے تھے اور 'سادگی' کو اپنانے پر زور دیتے تھے اور وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد ایک سادہ طرز زندگی اپنانے کی مہم چلائی تھی۔

چند ماہ قبل مئی میں اتوار کے دن عمران خان نے اسلام آباد کے مختلف عوامی مقامات کا بغیر کسی سیکیورٹی اور پروٹوکول کے اچانک دورہ کیا تھا۔

وزیر اعظم کے دفتر کی جانب سے فراہم کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں وزیر اعظم عمران کو مختلف علاقوں میں خود گاڑی چلاتے ہوئے اور لوگوں سے گفتگو کرتے دکھایا گیا تھا، انہوں نے دورے کے دوران کاروباری سرگرمیوں، کووڈ-19 کے معیاری ایس او پیز کے نفاذ اور ترقیاتی کاموں کا بھی جائزہ لیا تھا۔

اسی طرح وزیر اعظم نے گزشتہ ماہ دارالحکومت کے جی-10 میں قائم ٹھیلوں کی مارکیٹ کا بھی معائنہ کیا تھا۔

وزیر اعظم اپنی گاڑی چلاتے ہوئے بازار میں بغیر کسی پروٹوکول کے وہاں پہنچے اور وہاں آنے والے ٹھیلے کے مالکان، رہائشیوں اور دکانداروں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کا آدھا پروٹوکول استعمال کرنے کا اعلان

وزیر اعظم عمران نے 2018 میں اقتدار سنبھالنے کے ایک مہینے کے بعد وزیر اعظم ہاؤس سے منسلک کل 61 لگژری اور اضافی گاڑیاں اور آٹھ بھینسیں نیلام کردی تھیں، نیلامی وزیر اعظم کی کفایت شعاری مہم کا حصہ تھی جس کے ذریعے انہوں نے اپنی حکومت کے اخراجات کم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا اور ان کا ماننا تھا کہ اس عمل سے معاشی مشکلات کے وقت میں قوم کو بھی سادگی پر عمل پیرا ہونے کی ترغیب ملے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں