ہم ایوارڈز میں مغربی لباس پہننے پر تنقید، شرمیلا فاروقی اداکاراؤں کے حق میں بول پڑیں

اپ ڈیٹ 06 جولائ 2021
شرمیلا فاروقی کے مطابقایک آزاد دنیا ہے جیئیں اور جینے دیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام
شرمیلا فاروقی کے مطابقایک آزاد دنیا ہے جیئیں اور جینے دیں—فائل فوٹو: انسٹاگرام

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شرمیلا فاروقی نے ہم اسٹائل ایوارڈز شو کی تقریب میں اداکاراؤں کے لباس پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی شدید تنقید پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی خواتین کے لباس کے انتخاب پر منفی تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ 4 جولائی کو لاہور میں ہم اسٹائل ایوارڈز شو کی تقریب منعقد ہوئی تھی جس میں مختلف شوبز شخصیات کو اعزازات سے نوازا گیا تھا اور اداکاروں و گلوکاروں نے ڈانس پرفارمنسز بھی کی تھیں۔

تاہم تقریب کے بعد سے سوشل میڈیا پر علیزے شاہ اور آئمہ بیگ سمیت دیگر اداکاراؤں کو مغربی انداز کے لباس پہننے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: کوئی سمجھائے مغربی طرز کا لباس پہننا کیوں لازمی ہے؟ سیمی راحیل کا سوال

ایوارڈ شو کی تقریب کی تصاویر سامنے آنے کے بعد لوگوں نے اداکاراؤں پر پاکستانی ثقافت اور فیشن کے برعکس لباس پہننے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں شوبز انڈسٹری سے وابستہ شخصیات نے بھی اداکاراؤں پر تنقید کی ہے۔

اب رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے اداکاراؤں کے لباس پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ منفی سوچ نہ پھیلائیں۔

انسٹاگرام پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں شرمیلا فاروقی نے کہا کہ خواتین جیسی ہیں انہیں ویسا رہنے دیں، خواتین کو ان کے لباس کے انتخاب کی بنیاد پر پرکھنا چھوڑ دیں۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ ’وہ بالغ ہیں، آزاد ہیں اور کسی کو بھی ان کے لباس کے انتخاب پر منفی تبصرہ نہیں کرنا چاہیے، یہ ایک آزاد دنیا ہے جیئیں اور جینے دیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ انصاری کو ان کے دل کی خاطر ڈانس کرنے دیں، وہ ایسا کیوں نہیں کرسکتیں؟ انہیں ایسا کرنے کا حق حاصل ہے۔

شرمیلا فاروقی نے منفی تبصرے کرنے والوں سے کہا کہ وہ تمام افراد جو منفی سوچ پھیلاتے ہیں، ان کے لیے میرا مشورہ ہے کہ وہ اپنی ناکامیوں کو دیکھیں اور ان کا حل نکالیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہم اسٹائل ایوارڈز کے ریڈ کارپٹ پر اداکاراؤں کے جلوے

خیال رہے کہ ہم اسٹائل ایوارڈز میں شوبز شخصیات کے لباس کے انتخاب کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ شرکا کی فیشن چوائسز درست نہیں تھیں۔

کورونا کی وبا کے بعد پہلا موقع تھا کہ بہت بڑی ایوارڈز تقریب منعقد کی گئی، جس میں 19 کیٹیگریز میں ایوارڈز بھی دیے گئے تھے۔

تقریب کی میزبانی کے فرائض عروہ حسین اور علی ظفر سمیت دیگر گلوکاروں و اداکاروں نے سر انجام دیے تھے جبکہ تقریب میں ریشم، علیزے شاہ، آئمہ بیگ، علی ظفر اور ایچ ایس وائے سمیت دیگر شخصیات نے پرفارمنس کی تھی۔

تبصرے (4) بند ہیں

ERUM SIDDIQUI Jul 06, 2021 11:39pm
ہمارے فنکاروں کو ہماری ثقافت کا امین ہونا چاہیے اور اس پر فخر ہونا چاہیے۔ عام انسان کی نسبت فنکاروں کی ذمہ داری زیادہ ہے۔
a Jul 06, 2021 11:44pm
Totally support Sharmila for this statement since at least she is supporting dressing up and not dressing down, I had imagined she would promote no dresses for such future get togethers or at least propose turning them into Victoria Secret shows
Wassem Jul 07, 2021 12:38pm
First define your roots and culture. Feel proud instead of deprived and under complexes. They would say anything in order to support their actions.
Nadia Jul 07, 2021 02:07pm
Why should anyone be above criticism just by virtue of their gender? I have never understood why a woman needs to bare her body parts to feel liberated especially in formal settings. look at all the men, none of them are showing their chests or thighs, should they also come half clad to feel liberated? There should be same rules, if men are covering shoulders women should too. It should be same. Only then we will be liberated.