جی جی حدید کی میڈیا اور مداحوں سے بیٹی کی تصاویر شائع نہ کرنے کی درخواست

اپ ڈیٹ 06 جولائ 2021
جی جی حدید اورگلوکار زین ملک کے ہاں ستمبر 2020 میں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
جی جی حدید اورگلوکار زین ملک کے ہاں ستمبر 2020 میں بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل جی جی حدید نے پریس، پاپارازی اور فین اکاؤنٹس سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کی بیٹی کی پرائیویسی کا احترام کرتے ہوئے عوامی سطح پر شیئر کی گئی تمام تصاویر میں خائی کے چہرے کو واضح نہ کریں۔

ستمبر 2020 میں خائی کی پیدائش کے بعد سے جی جی حدید اور زین ملک سوشل میڈیا اور عوامی مقامات پر اپنی بیٹی کا چہرہ دکھانے سے گریز کرتے ہیں۔

اگرچہ دونوں کی جانب سے بیٹی کی تصاویر شیئر نہیں کی گئیں لیکن زین ملک نے کچھ تفصیلات شیئر کی تھیں کہ ان کی بیٹی کیسی ہے اور وہ اس سے کتنی محبت کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیدائش کے 4 ماہ بعد جی جی حدید نے بیٹی کا نام بتادیا

اپنے حالیہ پیغام میں جی جی حدید نے کہا کہ ’جیسے جیسے ہماری بیٹی بڑی ہورہی ہے ہمیں احساس ہورہا ہے کہ ہم ہر چیز سے اسے نہیں محفوظ رکھ سکتے جیسے ہم چاہتے ہیں‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’اسے دنیا دیکھنا پسند ہے، نیویارک میں ہماری حالیہ ٹرپ کے دوران اس نے اپنے سَن شیڈز خود اٹھانا شروع کردیے، وہ نہیں سمجھتی کہ شہر میں اسے کیوں چھپایا گیا ہے یا ہم اسے کس چیز سے محفوظ رکھنا چاہتے ہیں‘۔

جی جی حدید نے اس بات پر زور دیا کہ وہ خود بھی چاہتی ہیں کہ ان کی بیٹی میڈیا کے دباؤ کے بغیر شہر کو دیکھ سکے۔

یہ بھی پڑھیں: زین ملک اور جی جی حدید کے ہاں بیٹی کی پیدائش

انہوں نے کہا کہ ’میں جانتی ہوں کہ ہر ریاست میں قوانین تبدیل ہوتے ہیں اور میں نے نیویارک میں بچوں کی کچھ پاپارازی تصاویر دیکھی ہیں جس میں ان کے چہروں کو دھندلا کیا گیا ہے‘۔

جی جی حدید نے پاپارازی، پریس اور اپنے فین اکاؤنٹس کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ میں آپ سب سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ جانتے ہیں ہم نے دانستہ طور پر اپنی بیٹی کا چہرہ سوشل میڈیا پر کبھی نہیں دکھایا۔

ماڈل نے لکھا کہ ہماری خواہش ہے کہ ایک عمر تک پہنچ کر وہ خود اس چیز کا انتخاب کرے کہ دنیا کو کیسا نظر آنا چاہتی ہے اور جس حد تک ممکن ہو وہ ایک عوامی تصورجس کا انتخاب اس نے نہیں کیا اس کے بغیر عام بچوں جیسا بچپن گزار سکے۔

مزید پڑھیں: جی جی حدید کا بچے کی پیدائش سے قبل شادی کرنے کا منصوبہ؟

انہوں نے کہا کہ ’ہم اپنی بیٹی کو نیویارک لائے ہیں کہ وہ دنیا دیکھے، اگر کیمرے میں اس کی کوئی تصاویر آجائیں تو آپ برائے مہربانی اس کے چہرے کو دھندلا کردیں‘۔

جی جی حدید نے مزید کہا کہ ’میں جانتی ہوں کہ یہ ایک اضافی کوشش ہے لیکن ایک ماں ہونے کے ناطے میں اپنی بچی کے لیے ہر چیز بہترین چاہتی ہوں جیسے تمام والدین کرتے ہوں، اور میں امید کرتی ہوں کہ اس سے میڈیا میں بچوں کا تحفظ کرنے پر بات چیت جاری رہ سکتی ہے‘۔

خیال رہے کہ جی جی حدید اور ر پاکستانی نژاد 27 سالہ گلوکار زین ملک کے ہاں ستمبر 2020 میں پہلی بچی کی پیدائش ہوئی تھی۔

دونوں ماڈلز نے انسٹاگرام پوسٹس کے ذریعے 24 ستمبر کو تصدیق کی تھی کہ ان کے ہاں بچی پیدا ہوئی ہے۔

دونوں نے بیٹی کی پیدائش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ صحت مند ہیں، ساتھ ہی ماڈل جی جی حدید نے بتایا تھا کہ وہ بھی صحت مند ہیں۔

بیٹی کی پیدائش کے بعد اگرچہ دونوں سوشل میڈیا اور میڈیا کے سامنے بیٹی سے متعلق بات کرتے دکھائی دیتے تھے تاہم انہوں نے 4 مہینے بعد بیٹی کا نام ’خائی’ رکھا تھا لیکن بیٹی کی تصویر شیئر نہیں کی تھی۔

جی جی حدید اور زین ملک نے واضح طور پر شادی کیے جانے کی تصدیق بھی نہیں کی تاہم رپورٹس ہیں کہ وہ جلد اس ضمن میں باضابطہ اعلان کریں گے۔

زین ملک اور جی جی حدید کے درمیان ابتدائی طور پر 2015 میں تعلقات استوار ہوئے اور دونوں کو ایک دوسرے کے ساتھ متعدد بار دیکھا گیا جب کہ دونوں میڈیا میں ایک دوسرے سے محبت کا بھی کھلم کھلا اظہار کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جی جی حدید نے اُمید سے ہونے کی تصدیق کردی

تاہم 2018 میں دونوں کے درمیان نامعلوم وجوہات کی بنا پر اختلافات ہوگئے تھے اور دونوں کے درمیان علیحدگی ہوگئی تھی لیکن جنوری 2020 میں ایک بار پھر دونوں کے درمیان تعلقات استوار ہونے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔

جنوری 2020 کے بعد جی جی حدید اور زین ملک کو متعدد بار ایک ساتھ دیکھا گیا تھا تاہم انہوں نے اپنے تعلقات بحال ہونے پر کھل کر بات نہیں کی تھی اور بعد ازاں خبریں تھیں کہ دونوں شادی سے قبل والدین بننے والے ہیں جس کی انہوں نے خود بھی تصدیق کردی تھی اور مئی 2020 میں دونوں نے تصدیق کی تھی وہ والدین بننے والے ہیں۔

جی جی حدید کے آباؤ و اجداد کا تعلق فلسطین سے ہے تاہم وہ خود امریکا میں پیدا ہوئیں جب کہ زین ملک کے خاندان کا تعلق پاکستان میں ہے اور وہ خود برطانیہ میں پلے بڑھے۔

—فائل فوٹو: انسٹاگرام
—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں