راولپنڈی میں آٹھویں جماعت کی طالبہ کا اغوا کے بعد 'گینگ ریپ'

اپ ڈیٹ 07 جولائ 2021
صدر بارونی تھانے کی حدود میں آٹھویں جماعت کی ایک طالبہ کو مبینہ طور پر اغوا کرکے تین افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا — فائل فوٹو:اے پی
صدر بارونی تھانے کی حدود میں آٹھویں جماعت کی ایک طالبہ کو مبینہ طور پر اغوا کرکے تین افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا — فائل فوٹو:اے پی

راولپنڈی میں صدر بارونی تھانے کی حدود میں آٹھویں جماعت کی ایک طلبہ کو اغوا کرکے تین ملزمان نے مبینہ طور پر اس کا گینگ ریپ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چکری روڈ پر لیاقت کالونی کی رہائشی متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ 28 جون کی آدھی رات کو تین افراد جن میں سے دو نامعلوم تھے، نے ان کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: چچا کے مبینہ ریپ سے بھتیجی حاملہ، مقدمہ درج

جب انہوں نے دروازہ کھولا تو مشتبہ افراد اندر گھس گئے اور انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھایا اور ساتھ میں لے کر تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کے بعد ایک گھر پر لے گئے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ بچی کو پانی پلایا گیا تھا اور اسے پینے کے بعد وہ بے ہوش ہوگئی اور ملزمان نے اس کے ساتھ مبینہ زیادتی کی۔

جب ان کے والد، جو پیشے سے ایک مزدور ہیں، کو معلوم ہوا کہ ان کی بیٹی کو اغوا کرلیا گیا ہے تو وہ گوجر خان میں ملزمان کے گھر پہنچے اور اگلی صبح اسے واپس لے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: ریپ کیسز کے تیز ٹرائل کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا منصوبہ تاخیر کا شکار

پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال مئی کے آخر پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں چچا کے مبینہ ریپ سے بھتیجی حاملہ ہوگئی تھی۔

ایف آئی آر میں لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کے چچا بشیر احمد بھی گھر کے نزدیک رہائش پذیر تھے جنہوں نے 8 ماہ قبل اسے اس بہانے سے اپنے گھر بلایا کہ میری بیوی ناراض ہو کر گھر سے چلی گئی ہے، لہٰذا کھانا پکا کر دے جاؤ۔

متاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا کہ اس موقع پر اس کے چچا نے اس کا ریپ کیا اور مزاحمت کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی اور کہا کہ کسی کو بتانے کی صورت میں وہ اسے قتل کردے گا۔

اسی ماہ کے اوائل میں ساہیوال کے ایک گاؤں میں پولیس نے ایک شخص کو مبینہ طور پر اپنی بیٹی کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بھائی کی شکایت پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں