امریکی ریگولیٹرز نے جانسین اینڈ جانسن کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کے لیے ایک اور مضر اثر کی وارننگ کا اضافہ کیا ہے۔

فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے بتایا ہے کہ اس کووڈ ویکسین سے کچھ افراد کو ایک ممکنہ جان لیوا دماغٰ ردعمل کا سامنا ہوتا ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ویکسین ہی اس کی وجہ ہے یا نہیں۔

ایف ڈی اے کی جانب سے نئی وارننگ کے اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس کی وجہ گیولیان بیری سینڈروم کی رپورٹس ہے، جو ایک مدافعتی نظام کا عارضہ ہے جو مسلز کی کمزوری اور کبھی کبھار مفلوج کرنے کا باعث بنتا ہے۔

تاہم طبی حکام نے وضاحت کی کہ ویکسین کے اس ممکنہ مضر اثر کا خطرہ ویکسینیشن کرانے والوں کے لیے بہت کم ہے۔

اس سے قبل ایف ڈی اے اور سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹٰشن نے 100 افراد کی رپورٹس پر نظرثانی کی تھی جن میں اس سینڈروم کی تشخیص ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرنے کے بعد ہوئی۔

لگ بھگ ان تمام افراد کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا جبکہ ایک ہلاک ہوگیا۔

یہ سینڈروم اس وقت سامنے آتا ہے جب جسم کا مدافعتی نظام غلطی سے اپنے کچھ اعصابی خلیات پر حملہ آور ہوجاتا ہے جس سے مسلز کی کمزور اور کبھی کبھار مفلوج ہونے کا سامنا ہوتا ہے جو عارضی اثر ہوتا ہے۔

سی ڈی سی کے مطابق ہر سال 3 سے 6 ہزار افراد کو اس سینڈروم کا سامنا ہوتا ہے۔

تاہم امریکا میں ایک کروڑ 30 لاکھ کے قریب جانسن اینڈ جانسن ویکسین استعمال کرنے والے افراد کی بہت معمولی تعداد میں یہ اثر سامنے آیا۔

بیشتر کیسز مردوں میں رپورٹ ہوئے جن کی عمر 50 سال یا اس سے زیادہ تھی اور ویکسنیشن کے 2 ہفتے بعد ایسا ہوا۔

جانسن اینڈ جانسن نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ رپورٹس پر ایف ڈی اے اور دنیا بھر کے دیگر طبی ریگولیٹرز سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس نئی وارننگ کے بارے میں جانسن اینڈ جانسن ویکسین استعمال کرنے والوں کو ایک پمفلٹ کے ذریعے آگاہ کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں