درمیانی عمر میں توند اور امراض قلب سے بچنے کیلئے یہ غذائی عادت اپنالیں

14 جولائ 2021
یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

درمیانی عمر میں توند، امراض قلب اور فالج سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو اپنی غذا میں سالم اناج کے استعمال کو بڑھا دیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

درمیانی عمر میں لوگوں کے پیٹ اور کمر کے ارگرد چربی بڑھنے لگتی ہے جسے عرف عام توند بھی کہا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں خون کی شریانوں سے جڑے امراض جیسے فالج یا ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

ٹفٹس یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 3 ہزار سے زیادہ افراد کی صحت، جسمانی حجم اور غذا کا جائزہ 18 سال تک لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سالم اناج امراض قلب، پیٹ اور کمر کے حجم، ہائی بلڈ پریشر، بلڈ شوگر لیول اور نقصان چربی کے ذرات جیسے خطرات بڑھانے والے 5 عناصر پر اثرانداز ہوتا ہے۔

تحقیق کے دورانیے کے دوران رضاکاروں کا معائنہ اکثر کیا گیا اور اس میں دریافت ہوا کہ سالم اناج کا کم استعمال کرنے والے افراد کی کمر کا حجم ہر 4 سال میں اوسطاً 1.2 انچ تک بڑھ جاتا ہے، جبکہ روزانہ کسی شکل میں اناج کو کھانے والے افراد کی کمر کا سائز اس عرصے میں 0.5 انچ تک کم ہوجاتا ہے۔

اسی طرح اناج کا کم استعمال کرنے والوں میں خالی پیٹ بلڈشوگر کی سطح دوسرے گروپ کے مقابلے میں ساڑھے 3 گنا زیادہ ہوسکتی ہے جبکہ بلڈ پریشر بھی بڑھتا ہے۔

سالم اناج پر مبنی غذائوں میں دلیا، برائون بریڈ، برائون چاول، جو اور باجرے سمیت متعدد دیگر شامل ہیں۔

اناج کی یہ قسم میں پراسیس اناج کے مقابلے میں زیادہ صحت بخش ہوتی ہے کیونکہ اس کی باہری تہہ فائبر سے بھرپور ہوتی ہے جبکہ اندر بی وٹامنز، اینٹی آکسائیڈنٹس اور صحت کے لیے مفید چکنائی جیسے اجزا ہوتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج سے عندیہ ملتا ہے سالم اناج والی غذا کا استعمال صحت کے لیے مفید خوراک کا حصہ ہونا چاہیے جس سے عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی وزن میں کمی یا اسے مستحکم رکھنا ممکن ہوسکے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ جو لوگ سالم اناج کا زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر کو عمر گزرنےکے ساتھ مستحکم رکھ پاتے ہیں، ان عناصر کی روک تھام سے امراض قلب سے تحفظ ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سالم اناج سے لوگوں کو اپنے جسمانی وزن کو مستحکم رکھنے اور دیگر امراض کا خطرہ کم کرنے میں مدد ملتی ہے، کیونکہ اس میں غذائی فائبر، میگنیشم، پوٹاشیم اور اینٹی آکسائیڈنٹس وغیرہ بلڈ پریشر کو کم رکھنے میں ممکنہ کردار ادا کرتے ہیں۔

اسی طرح حل ہونے والے فائبر سے کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح کو اچانک بڑھنے سے روکنا ممکن ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آف نیوٹریشن میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں