ازبکستان سے پشاور تک ریلوے منصوبہ مکمل کرنے کی کوشش کریں گے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2021
وزیراعظم عمران خان نے تاشقند میں ازبکستان کے صدر سے ملاقات کی—فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے تاشقند میں ازبکستان کے صدر سے ملاقات کی—فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان سے پشاور تک ریلوے منصوبے کو مکمل کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات مربوط ہوں گے۔

ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کے بعد ازبک صدر شوکت مرزایوف کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم سب ایک مقصد پر ہیں، مجھے معلوم ہے کہ آپ تعلیم اور لوگوں کو موجودہ معاشی حالات سے نکالنے کے لیے توجہ دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان، ازبکستان ترجیحی تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر متفق

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جیو اسٹریٹجک سے جیو اکنامک کی طرف تبدیلی پر زور دینے کا وقت ہے، منصوبہ یہی ہے کہ دولت پیدا کی جائے، اگر دولت پیدا ہوئی تو ہم اپنےمعاشرے کے غریب لوگوں کو اوپر اٹھا سکیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اب ہمارے لیے یہ بہت ضروری ہوگیا ہے کہ ہم ازبکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات قائم کریں جو وسطی ایشیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اسے ہم دونوں کو فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان دونوں کو اپنے تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بڑا اہم موقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کے لیے پاکستان کی دلچسپی ہے اور اسی لیے اب تک کا سب سے بڑا تجارتی وفد آج یہاں آیا ہے اور جب میں روانہ ہو رہا تھا تو مجھے پیغامات موصول ہو رہے تھے اور یہ وفد مزید بڑا ہوتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان ان شا اللہ بڑا مضبوط آغاز ہوگا اور ہم سجھتے ہیں کہ اسے دو طرفہ فائدہ ہوگا، ہم نے تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے باہمی یاد داشت پر دستخط کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم زراعت میں مدد چاہتے ہیں کیونکہ آپ زرعی پیداوار بڑھا رہے ہیں اور پاکستان بھی بہتری لا رہا ہے کیونکہ بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں قیام امن ضروری ہے اور سیاسی تصفیے کی امید ہے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ ہم کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے آپ سے مدد چاہتے ہیں، ازبکستان کو پاکستان کے راستے مشرق وسطی اور افریقہ تک رسائی کرسکتا ہے اور ایک بڑی مارکیٹ تک رسائی ہوگی اور ایک روز جب بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات بحال ہوں گے تو بھارت تک بھی رسائی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح پاکستان کو ازبکستان، وسطی ایشیا اور اسے بڑھ کر رسائی حاصل ہوگی، دونوں ممالک کے درمیان بڑے اہم تعلقات ہیں۔

'پروازوں میں اضافے کا فیصلہ'

عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک نے فضائی رابطے بڑھانے کے لیے پروازوں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے اور زمینی رابطوں کے لیے ہم نے تجربہ کیا ہے کہ طورخم بارڈر سے ٹرک دو دن میں ازبکستان پہنچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ازبکستان کے شہر مزارع شریف سے پشاور تک ریل سروس کے منصوبہ پر ہم سب پرجوش ہیں اور ہم سمجھتے ہیں اگر یہ ریلوے لائن بچھ گئی تو یہ سب کچھ تبدیل کر رکے رکھ دی گی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان رابطہ بہتر کرے گی اور اشیا کی ترسیل میں بھی بہتری ہوگی اور میں صدر شوکت کو یقین دلاتا ہوں کہ میں اور میری حکومت اس زبردست منصوبے کے لیے ہر ممکنہ کوشش بروئے کار لائے گی۔

'افغان مسئلے پر تبادلہ خیال'

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے افغانستان کی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، ہم دونوں ہمسایہ کے طور بہت تشویش میں ہیں، افغانستان کے عوام 40 سال سے مشکل میں ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہاں امن اور سیاسی حل نکل آئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ہمسایہ ممالک ازبکستان، تاجکستان، ایران، پاکستان اور یہاں تک ترکی بھی ہم سب افغانستان میں امن عمل کے لیے مدد اور سہولت کے لیے کوشش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 17 سے 19 جولائی تک افغان امن کانفرنس ہوگی، ترجمان دفترخارجہ

عمران خان نے کہا کہ اس سلسلے میں توقع ہے کہ پہلے وزرائے خارجہ ملیں گے پھر ہم ایک سربراہی اجلاس کی کوشش کریں گے تاکہ ہم نظر آنے والی خانہ جنگی کو روک سکیں۔

'ثقافتی رابطوں کے بعد ازبکستان میں کرکٹ متعارف کراؤں گا'

انہوں نے کہا کہ ثقافتی سطح پر یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ہم نے عظیم مغل ظہیرالدین بابر پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا ہے، ان کی نسل نے ہندوستان پر 300 سال تک حکمرانی کی، اس دوران ہندوستان کو دنیا کے دولت سے مالامال ممالک میں سے ایک تصور کیا جاتا تھا، 24 سے 25 فیصد عالمی جی ڈی پی ہندوستان کی ہوتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان بابر کی حکمرانی میں اپنے دور کا سپر پاور تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ ازبکستان اور پاکستان کی نئی نسل کو ہمارے ثقافتی اور تاریخی روابط کا ضرور معلوم ہونا چاہیے اور یہ اور اس طرح کی فلمیں دو خطوں کے لوگوں کو یک جا کریں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد ہم اقبال، مرزا غالب اور امام بخاری پر فلموں کے بارے میں سوچیں گے، ہمیں امید ہے یہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط ثقافتی تبادلہ ہوگا۔

عمران خان نے کہا کہ جب دونوں ممالک ثقافتی سطح پر ایک دوسرے کے قریب ہوں گے تو میں ازبکستان کے لوگوں میں کرکٹ متعارف کروانا چاہوں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں