پاکستان، ازبکستان ترجیحی تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے پر متفق

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2021
ازبک-پاکستانی بین الحکومتی کمیشن کا چھٹا اجلاس تاشقند میں ہوا — تصویر: اے پی پی، وکی میڈیا کامنز
ازبک-پاکستانی بین الحکومتی کمیشن کا چھٹا اجلاس تاشقند میں ہوا — تصویر: اے پی پی، وکی میڈیا کامنز

اسلام آباد: پاکستان اور ازبکستان نے باہمی ترجیحی تجارتی معاہدے کو 3 ماہ میں حتمی شکل دینے اور دوطرفہ تجارت کا حجم مزید بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق ازبک-پاکستانی بین الحکومتی کمیشن برائے تجارت-معاشی اور سائنسی- تکنیکی تعاون (آئی جی سی) کا چھٹا اجلاس تاشقند میں ہوا۔

اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک نے زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، تعلیم اور معدنی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔

اجلاس کی صدارت وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اور ازبکستان کے نائب وزیر اعظم اور سرمایہ کاری اور غیر ملکی تجارت کے وزیر سردور عمر زکوف نے مشترکہ طور پر کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ازبکستان کا دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق

دونوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ٹرانس افغان راہداری جو ازبکستان اور پاکستان کو ملاتی ہے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گی۔

دونوں فریقین نے ٹیکسٹائل انڈسٹری، زرعی مشینری کی تیاری، پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ اور پیکجنگ کے شعبے میں جوائنٹ وینچرز کا انتظام کر کے صنعتی تعاون کے شعبے میں اشتراک کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا۔

اس کے علاوہ توانائی، معدنی شعبے، زراعت، ٹرانسپورٹیشن اور مواصلات، افرادی قوت، تعلیم، سیاحت، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، ٹیکنالوجی پارکس، ہاؤسنگ اور کمیونل سروسز، شہروں کے درمیان اشتراک، معیارات، موسمیات، ثقافت اور امور نوجوان میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔

ساتھ ہی انہوں نے ٹیکنالوجی، جدت اور معاشی اشتراک، معاشی تنوع میں اضافے، پائیدار ترقی، سپلائی چین میں لچک اور مضبوط ریگولیٹری ماحول کے ذریعے کووِڈ کے بعد بحالی کے لیے قریبی اشتراک کی اہمیت کو تسلیم کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی ازبکستان کو اپنی بندرگاہوں تک رسائی کی پیش کش

مزید برآں انہوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے کے لیے سازگار ماحول کی تشکیل کے لیے بینکنگ روابط بڑھانے کی ضرورت ہے۔

دونوں ممالک نے تاشقند اور اسلام آباد میں ازبک-پاکستان اسپیشلائزڈ ایگزیبیشن منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا تاکہ برآمدی اشیا کو فروغ اور ادویہ سازی، ٹیکسٹائل، چمڑے، تعمیراتی سامان، زراعت اور دونوں ممالک کی ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز میں بڑی کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے سہولت دی جائے۔

وزیر اعظم کا دورہ ازبکستان

وزیر اعظم عمران خان کے دورہ تاشقند کے موقع پر پاکستان اور ازبکستان متوقع طور پر متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کریں گے۔

ازبک صدر شوکت مریوف نے وزیر اعظم کو مدعو کیا تھا جن کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا کاروباری وفد بھی ازبکستان جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان ہائی اسپیڈ ٹرین کا جلد معاہدہ ہوگا، اعظم سواتی

اس سلسلے میں وزیر اعظم آفس سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے دوران تجارتی و اقتصادی تعاون اور رابطوں اور علاقائی و بین الاقوامی دلچسپی کے معاملات سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کو زیر بحث لایا جائے گا اور تجارت، معاشی تعاون اور مواصلات پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

وزیر اعظم عمران خان پہلے پاک۔ازبک بزنس فورم سے خطاب کریں گے اور کاروباری افراد سے کاروباری افراد کی ملاقاتیں بھی طے کی گئی ہیں۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان 'وسطی اور جنوبی ایشیا رابطوں' کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں