افغانستان: سپین بولدک میں 'انعام یافتہ بھارتی فوٹو گرافر' ہلاک

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2021
دانش صدیقی رائٹرز کی اس فوٹوگرافر کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران پر تصاویر پیش کرنے پر فیچر فوٹو گرافی کا 2018 پلٹزر ایوارڈ جیتا تھا — فوٹو:رائٹرز
دانش صدیقی رائٹرز کی اس فوٹوگرافر کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران پر تصاویر پیش کرنے پر فیچر فوٹو گرافی کا 2018 پلٹزر ایوارڈ جیتا تھا — فوٹو:رائٹرز

افغان کمانڈر کے مطابق رائٹرز کے صحافی دانش صدیقی جمعہ کے روز پاکستان کی سرحدی گزرگاہ کے نزدیک افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جھڑپ کی رپورٹنگ کے دوران ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عہدیدار نے بتایا کہ افغان اسپیشل فورس سپین بولدک کے مرکزی بازار کے علاقے پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے لڑ رہے تھے کہ دانش صدیقی اور ایک سینئر افغان اہلکار مارے گئے جو ان کے مطابق طالبان کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔

دانش صدیقی رواں ہفتے کے آغاز سے ہی جنوبی صوبہ قندھار میں مقیم افغان اسپیشل فورسز کے ساتھ بطور صحافی کام کر رہے تھے اور وہ افغان کمانڈوز اور طالبان جنگجوؤں کے مابین لڑائی کے بارے میں رپورٹنگ کر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: 'افغانستان کی موجودہ صورتحال کا الزام پاکستان پر دھرنا انتہائی ناانصافی ہے'

خبر رساں ادارے رائٹرز کے صدر مائیکل فریڈن برگ اور ایڈیٹر ان چیف الیزانڈرا گیلونی نے ایک بیان میں کہا کہ 'ہم فوری طور پر مزید معلومات کا مطالبہ کرتے ہیں اور خطے کے حکام کے ساتھ مل کر اس حوالے سے کام کرنا چاہتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دانش ایک بہترین صحافی، ایک شوہر، والد اور ایک بہت ہی بہترین ساتھی تھے، اس مشکل وقت میں ہمارے نیک تمنائیں ان کے اہلخانہ کے ساتھ ہیں'۔

جمعے کے روز دانش صدیقی نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا تھا کہ جھڑپ کی رپورٹنگ کرتے ہوئے ایک چھرے سے ان کا بازو زخمی ہوگیا ہے اور جب طالبان سپین بولدک میں لڑائی کے دوران پیچھے ہٹے تو ان کا علاج کیا گیا اور وہ صحت یاب ہو رہے تھے۔

افغان کمانڈر نے بتایا کہ دانش صدیقی دکانداروں سے گفتگو کر رہے تھے کہ طالبان نے دوبارہ حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان ابھی ہمارا دردِ سر، دردِ دل ہی رہے گا

رائٹرز آزادانہ طور پر افغان فوجی اہلکار کے بیان کردہ تفصیلات کی تصدیق کرنے سے قاصر ہے جنہوں نے افغانستان کی وزارت دفاع کا بیان سامنے آنے سے قبل اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔

دانش صدیقی، رائٹرز کی اس فوٹوگرافرز کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران پر تصاویر پیش کرنے پر فیچر فوٹو گرافی کا 2018 پلٹزر ایوارڈ جیتا تھا۔

وہ 2010 کے بعد سے رائٹرز کے ایک فوٹو گرافر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے اور انہوں نے افغانستان اور عراق کی جنگوں، روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران، ہانگ کانگ کے مظاہروں اور نیپال کے زلزلوں پر رپورٹنگ کی تھی۔

واضح رہے کہ طالبان نے بدھ کے روز سپین بولدک پر قبضہ کرلیا تھا جو پاکستان کے ساتھ افغان سرحد پر دوسرا سب سے بڑا کراسنگ پوائنٹ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں