پاکستانی شہری سمیت 10 افراد گوانتاناموبے سے رہائی کے منتظر

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2021
مئی میں سیف اللہ پراچا کی رہائی کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز
مئی میں سیف اللہ پراچا کی رہائی کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز

واشنگٹن: گوانتاناموبے میں باقی رہ جانے والے 39 قیدیوں میں سے 10 افراد رہائی کے منتظر ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے یہ بات صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی اور اس فہرست میں ایک پاکستانی شہری سیف اللہ پراچا بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

73 سالہ سیف اللہ پراچا گزشتہ 16 برس سے کوئی جرم ثابت ہوئے بغیر کیوبا میں قائم امریکی جیل میں قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گوانتاناموبے جیل سے 73 سالہ 'بے گناہ' پاکستانی قیدی کی رہائی منظور

سیف اللہ پراچا پر القاعدہ سے تعلقات کا الزام تھا اور رواں برس مئی میں ان کی رہائی کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔

امریکی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے واشنگٹن میں صحافیوں کو بتایا کہ گوانتاناموبے میں بقیہ 39 قیدیوں میں سے 10 رہا کیے جانے کے اہل ہیں جبکہ 17 ممکنہ رہائی کے لیے نظرِ ثانی کے اہل ہیں'۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ 'مزید 10 قیدی، نظر بند افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے استعمال ہونے والے فوجی کمیشن کے عمل میں شامل ہیں جبکہ 2 کو سزا سنائی گئی ہے'۔

امریکی صدر جو بائیڈن کے منصب سنبھالنے کے وقت اس جیل میں 40 قیدی موجود تھے اور پیر کے روز مراکش کے ایک قیدی کی رہائی کے بعد قیدیوں کی تعداد کم ہو کر 39 رہ گئی تھی۔

مزید پڑھیں: گوانتاناموبے کے سب سے پرانے قیدی کی 'پہلی سماعت'

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق پیر کو بائیڈن انتظامیہ نے پہلی مرتبہ ایک قیدی کو اس کے آبائی ملک منتقل کیا۔

اخبار نے لکھا کہ 'یہ ٹرمپ کی صدارت کی پالیسی سے مختلف ہے جو مراکشی شخص کو رہائی کی سفارش کے کئی برس بعد واپس لے آئی تھی'۔

عبدالطیف نصیر کو پیر کو ان کے وطن واپس بھیجا گیا جنہیں جولائی 2016 میں ایک نظرِ ثانی بورڈ نے کلیئر قرار دے دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں