چین کے سمندری دعووں کی بین الاقوامی قانون میں کوئی حیثیت نہیں، سربراہ پینٹاگون

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2021
پینٹاگون سربراہ لائیڈ آسٹن — فائل فوٹو:اے ایف پی
پینٹاگون سربراہ لائیڈ آسٹن — فائل فوٹو:اے ایف پی

سنگاپور: پینٹاگون کے سربراہ لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ بیجنگ کے جنوبی چین کے سمندر پر دعوے کی ’بین الاقوامی قانون میں کوئی حیثیت نہیں‘ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لائیڈ آسٹن کا یہ بیان امریکی وزیر دفاع کے طور پر جنوب مشرقی ایشیا کے اپنے پہلے سفر کے آغاز پر سامنے آیا جہاں وہ خطے میں اتحادیوں کو چین کے خلاف اکٹھا کرنا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: اب کون کرے گا راج؟ چین یا امریکا؟

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں پیدا ہونے والے بگاڑ کے بعد ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنا چاہتی ہے اور بیجنگ کا مقابلہ کرنے کے لیے اتحاد قائم کرنا چاہتی ہے۔

سنگاپور میں خطاب کرتے ہوئے لائیڈ آسٹن نے متنازع سمندر میں چین کے اقدامات پر تنقید کی جہاں بیجنگ بھی متعدد جنوب مشرقی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ علاقائی دعویٰ کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو چین اور امریکا دونوں کی ضرورت بننا ہوگا

انہوں نے بین الاقوامی انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے تھنک ٹینک میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’بحیرہ جنوبی چین کے بیش تر حصے پر بیجنگ کے دعوے کی بین الاقوامی قانون میں کوئی حیثیت نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ دعویٰ خطے میں ریاستوں کی خود مختاری کو کچلنا ہے، امریکا ان ممالک کے حقوق کے دفاع میں مدد کرے گا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں