گلگت بلتستان کو ’صوبائی درجہ‘ دینے کا مجوزہ قانون تیار

اپ ڈیٹ 01 اگست 2021
وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا کہ 26 ویں آئینی ترمیمی بل کے مسودے کو تیار کر کے وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا گیا ہے---فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا کہ 26 ویں آئینی ترمیمی بل کے مسودے کو تیار کر کے وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا گیا ہے---فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وزارت قانون و انصاف نے گلگت بلتستان (جی بی) کو عارضی صوبائی درجہ دینے کے لیے مجوزہ قانون سازی کو حتمی شکل دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ قانون کے تحت جی بی کی سپریم اپیلٹ کورٹ (ایس اے سی) کو ختم کیا جا سکتا ہے اور یہاں کے الیکشن کمیشن کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں ضم کرنے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کی حیثیت دینے کا اعلان

وزارت قانون کے ذرائع نے بتایا کہ 26 ویں آئینی ترمیمی بل کے مسودے کو تیار کر کے وزیراعظم عمران خان کو پیش کر دیا گیا ہے۔

جولائی کے پہلے ہفتے میں وزیر اعظم نے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کو کم سے کم وقت میں قانون کی تیاری کا کام سونپا تھا۔

ذرائع کے مطابق بل کا مسودہ آئین پاکستان، بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں بالخصوص کشمیر پر رائے شماری، تقابلی آئینی قوانین اور مقامی قانون سازی کو بغور پڑھنے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مجوزہ آئینی ترمیم پر جی بی اور آزاد جموں و کشمیر کی حکومتوں سمیت اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا گلگت بلتستان کو عبوری صوبائی حیثیت دینے کا فیصلہ

ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ قانون تجویز کرتا ہے کہ جی بی کے معاملے میں حساسیت کی وجہ سے اسے آئین کے آرٹیکل ایک میں ترمیم کرکے عارضی صوبائی درجہ دیا جاسکتا ہے جو صوبوں اور علاقوں سے متعلق ہے جس سے جی بی کو پارلیمنٹ میں نمائندگی ملے گی اور یہاں میں صوبائی اسمبلی کے قیام بھی شامل ہے۔

ذرائع نے اُمید ظاہر کی کہ آئینی ترمیم علاقوں کے انضمام کے بین الاقوامی طرز عمل کے مطابق ہے اور یہ کسی بھی طرح کشمیر کاز پر منفی اثر نہیں ڈالے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ مسودہ بل نے جی بی کے چیف کورٹ کے لیے ہائی کورٹ کا درجہ تجویز کیا جبکہ اس کا اپیلیٹ فورم یعنی سپریم اپیلٹ کورٹ (ایس اے سی) یا تو ختم ہو سکتا ہے یا آزاد جموں و کشمیر کی سپریم کورٹ کی طرح دوبارہ قائم ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کی صوبائی حیثیت پر اتفاق رائے

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایس اے سی تحلیل ہو جاتا ہے تو سپریم کورٹ آف پاکستان کے دائرہ اختیار کو قانون میں مطلوبہ ترامیم کے تحت جی بی تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

جی بی کے الیکشن کمیشن سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ اسے ای سی پی میں ضم کر دیا جائے گا تاہم جی بی کے چیف الیکشن کمشنر کو ای سی پی کے رکن کے طور پر علاقے کی نمائندگی کے لیے برقرار رکھا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں