آزاد کشمیر انتخابات: پی ٹی آئی نے خواتین کی 3 مخصوص نشستیں حاصل کرلیں

اپ ڈیٹ 02 اگست 2021
اتوار کو پی ٹی آئی کی ایک اور پی پی پی کی 4 نامزد امیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لے لیے — فائل فوٹو: اے پی پی
اتوار کو پی ٹی آئی کی ایک اور پی پی پی کی 4 نامزد امیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لے لیے — فائل فوٹو: اے پی پی

مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کی قانون ساز اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی 3، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ایک، ایک امیدوار خواتین کے لیے مخصوص 5 نشستوں پر بلامقابلہ منتخب ہوگئیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی طور پر پی ٹی آئی کی 4، پیپلز پارٹی کی 5 اور مسلم لیگ (ن) کی ایک امیدوار نے کاغذات جمع کرائے تھے۔

مزید پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر انتخابات: پی ٹی آئی کی 25 نشستوں کے ساتھ واضح اکثریت

پی ٹی آئی 26 براہ راست منتخب اراکین کے ساتھ آسانی سے 3 نشستیں جبکہ 11 ارکان کے ساتھ پی پی پی ایک نشست جیتنے کی پوزیشن میں تھی جبکہ مسلم لیگ (ن) کو 6 ارکان کی حمایت کے ساتھ ایک نشست حاصل کرنے کے لیے کم از کم دو مزید ووٹوں کی ضرورت تھی جو پیپلز پارٹی اسے دینے پر راضی ہوگئی تھی۔

تاہم اتوار کو پی ٹی آئی کی ایک اور پیپلز پارٹی کی 4 نامزد امیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لے لیے۔

جس کے بعد پی ٹی آئی کی کوثر تقدیس گیلانی، صبیحہ صدیق اور امتیاز نسیم، پی پی پی کی نبیلہ ایوب اور مسلم لیگ (ن) کی نثار عباسی کے لیے بلامقابلہ انتخاب کی راہ ہموار ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کیلئے ’حکومت تشکیل‘ دینے کی راہ ہموار

باقی تین مخصوص نشستوں کے لیے تین جماعتوں سے 9 امیدوار میدان میں ہیں جس میں سے ایک ٹیکنوکریٹ، ایک مذہبی اسکالر اور ایک بیرون ملک مقیم کشمیریوں کے لیے مخصوص ہے۔

پولنگ (آج) پیر کو ہوگی اور پی ٹی آئی تینوں نشستیں جیتنے کے لیے تیار ہے جو 53 رکنی ایوان میں اس کی طاقت کو 32 تک لے جائے گی۔

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی طاقت بالترتیب 12 اور 7 تک محدود رہے گی۔

سبکدوش ہونے والے اسپیکر شاہ غلام قادر ارکان کے حلف کے لیے اسمبلی کا افتتاحی اجلاس منگل کو منعقد کریں گے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات میں کامیابی پر پیپلز پارٹی خوش

حلف کے فوراً بعد ایوان نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کرے گا جن کے ناموں کا ابھی تک پی ٹی آئی قیادت نے فیصلہ یا انکشاف نہیں کیا۔

قائد ایوان (وزیر اعظم) کا انتخاب بدھ کو ہونے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں