یکم ستمبر سے ویکسین نہ لگوانے والے ریلوے مسافروں پر 10 فیصد جرمانے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 04 اگست 2021
آئندہ سال اپریل سے تمام غیر ویکسینیٹڈ مسافروں کے سفر پر بھی مکمل پابندی کا امکان ہے---فائل فوٹو: اے پی
آئندہ سال اپریل سے تمام غیر ویکسینیٹڈ مسافروں کے سفر پر بھی مکمل پابندی کا امکان ہے---فائل فوٹو: اے پی

لاہور: پاکستان ریلوے نے یکم ستمبر سے ان تمام مسافروں پر 10 فیصد کووڈ سرچارج عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے تاحال ویکسینیشن نہیں کرائی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسافروں پر فی ٹکٹ کووڈ سرچارج عائد ہوگا۔

مزید پڑھیں: کراچی کے ویکسینیشن سینٹرز پر عوام کا جمِ غفیر

آئندہ سال اپریل سے تمام ویکسین نہ لگوانے والے ریلوے مسافروں پر بھی مکمل پابندی متوقع ہے۔

پاکستان ریلوے ہیڈ کوارٹر کی جانب سے جاری کردہ ایک مراسلے کے مطابق ہیڈ آفس اور تمام ڈویژنل دفاتر (فیلڈ فارمیشنز) سے متعلقہ اعلیٰ حکام کو پشاور، راولپنڈی، لاہور، ملتان، کراچی اور روہڑی سمیت تمام بڑے اسٹیشنز پر آئندہ 15 دنوں میں ویکسینیشن سینٹرز کھولنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مراسلے میں کہا گیا کہ کہ 31 اگست تک تمام ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی ویکسینیشن یقینی بنائی جائے گی۔

اس کے مطابق یکم ستمبر 2021 سے تمام مسافروں پر 10 فیصد کووڈ سرچارج ہوگا جنہوں نے ویکسینیشن نہیں کروائی۔

یکم جنوری سے پاکستان ریلوے نے 20 سال سے کم عمر کے مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 20 سال سے زائد عمر کے افراد کو سفر کے دوران ویکسینیشن سرٹیفکیٹ دکھانا ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں لاک ڈاؤن کا اعلان ویکسینیشن کے لیے گیم چینجر ثابت ہوا، مرتضیٰ وہاب

مراسلے میں کہا گیا کہ یکم اپریل 2022 سے ویکسینیشن کے بغیر سفر پر مکمل پابندی ہوگی۔

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان ریلوے بورڈ کے چیئرمین/ سیکریٹری ڈاکٹر حبیب الرحمٰن گیلانی نے کہا کہ ملک میں کووڈ کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ زیادہ سے زیادہ ریلوے ملازمین اور مسافروں کو ویکسین کے لیے کچھ 'سخت' فیصلے کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ وہ افسران کو تمام ریلوے ورکشاپوں میں ویکسینیشن سینٹرز (اگر ضرورت ہو) قائم کرنے کی ہدایت کریں گے جہاں ہزاروں ملازمین کام کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر حبیب الرحمٰن گیلانی نے واضح کیا کہ ویکسینیشن سینٹرز پہلے ہی ہمارے ہسپتالوں/ ڈسپنسریوں میں کام کر رہے ہیں جہاں ملازمین/ کارکنوں کو ویکسین دی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: سیاحتی مقامات کھلنے کے بعد سوات اور ملکہ کوہسار مری میں رش لگ گیا

انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستان ریلوے کے چیف میڈیکل افسر کو فوکل پرسن کے طور پر مقرر کیا ہے تاکہ این سی او سی کے ساتھ تمام مراکز پر ویکسین کی مسلسل فراہمی کے لیے رابطہ قائم کیا جا سکے۔

چیئرمین نے کہا کہ ہم نے ٹرینوں میں فرائض سرانجام دینے والے عملے سے کہا کہ وہ کووڈ سے متعلقہ ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں جس میں ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ وغیرہ شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں