امریکا نے 5 عسکریت پسندوں کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کردیا

اپ ڈیٹ 08 اگست 2021
انٹونی بلنکن نے بتایا کہ عمر موزمبیق اور تنزانیہ میں دوسرے حملوں کا بھی ذمہ دار ہے—فوٹو: اے ایف پی
انٹونی بلنکن نے بتایا کہ عمر موزمبیق اور تنزانیہ میں دوسرے حملوں کا بھی ذمہ دار ہے—فوٹو: اے ایف پی

واشنگٹن: محکمہ خارجہ نے 5 مبینہ عسکریت پسندوں کو اپنی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی پابندیوں کی زد میں آنے والے 5 افراد کے ساتھ لین دین کرنے والے اداروں یا افراد پر بھی پابندی لگائی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا حوثی باغیوں کو عالمی دہشت گرد تنظیم کی فہرست سے نکالنے کیلئے تیار

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ان میں موزمبیق میں دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ سینئر فوجی کمانڈر بن ماضی عمر بھی شامل ہیں۔

انٹونی بلنکن نے بتایا کہ بن ماضی عمر نے انتہا پسندوں کے ایک گروپ کی قیادت کی، جنہوں نے مارچ میں پالما قصبے کے امرولا ہوٹل پر حملے میں درجنوں افراد کو ہلاک کیا تھا۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ وہ موزمبیق اور تنزانیہ میں متعدد حملوں کا بھی ذمہ دار ہے۔

مزید پڑھیں: لشکر جھنگوی اور لشکر طیبہ دوبارہ دہشت گرد تنظیم کی فہرست میں شامل

امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ امریکی پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں مالی میں القاعدہ سے وابستہ تنظیم نصر الاسلام والمسلمین کے سینئر رہنما سیدانج حیتا اور سالم ولد الحسن کے نام بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صومالیہ میں ’الشباب‘ تنظیم کے دو کمانڈر علی محمد راجی اور عبد القادر محمد کے نام بھی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔

پالما حملے میں مذکورہ افراد نے مبینہ طور پر رہائشیوں کے سر قلم کردیے تھے اور عمارتوں کو تباہ کیا تھا، حملوں میں ایک درجن افراد ہلاک اور 8 ہزار سے افراد بے گھر ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت، داعش کے گٹھ جوڑ سے عالمی سطح پر دہشت گردی کی کارروائیوں کا انکشاف

انٹونی بلنکن نے بتایا کہ عمر موزمبیق اور تنزانیہ میں دوسرے حملوں کا بھی ذمہ دار ہے۔

شدت پسند عسکریت پسند گروپ الشباب کے ترجمان علی محمد ریج اور اسی گروپ کے منصعبدقادر محمد عبدکادر بھی شامل تھے۔

امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ دونوں نے الشباب کے لیے حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، ’میں افریقہ میں 5 دہشت گرد رہنماؤں کو عالمی دہشت گردی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کر رہا ہوں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں