بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے، دفتر خارجہ

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے — فائل فوٹو / اے پی پی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے — فائل فوٹو / اے پی پی

ترجمان دفتر خارجہ نے داسو حملے میں ملوث نہ ہونے کا بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے بھارتی وزارت خارجہ امور کے داسو دہشت گرد حملے میں ملوث ہونے سے انکار کی ناقابل دفاع تردید کے بارے میں میڈیا کے سوالات پر جاری بیان میں کہا کہ ہم دوٹوک طور پر بھارتی وزارت خارجہ کا داسو دہشت گرد حملے میں ملوث نہ ہونے کا مضحکہ خیز بیان مسترد کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان متعدد مرتبہ یہ ناقابل تردید شواہد سامنے لاچکا ہے کہ بھارت، پاکستان میں نہ صرف دہشت گردی کرانے بلکہ اس کی منصوبہ بندی، معاونت و مدد، سرپرستی اور سرمایہ کی فراہمی میں بھی ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم گزشتہ برس عالمی برادری کو اس ضمن میں ٹھوس شواہد پر مبنی دستاویزات (ڈوزیئر) فراہم کرچکے ہیں، جبکہ حال ہی میں لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق ثبوت بھی پیش کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: داسو حملے کی منصوبہ بندی 'این ڈی ایس اور را' نے افغانستان میں کی، وزیر خارجہ

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی کا ناقابل تردید اور معلوم چہرہ کمانڈر کلبھوشن یادیو ہے جو مارچ 2016 میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پوری طرح بے نقاب بھارت کا وطیرہ ہے کہ وہ ہمیشہ لفاظی، ابہام اور ایک نئے جھوٹ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کرتا ہے، لیکن بھارتی تردید اور جھوٹے بیانیوں کا واویلا کرنے سے حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر بھارت پر زور دیتے ہیں کہ ریاستی دہشت گردی کو پالیسی ہتھیار کے طورپر استعمال کرنا بند کرے، جبکہ پاکستان خطے کے امن و سلامتی کو خطرے سے دوچار کرنے والی بھارتی فتنہ انگیزیوں کو بے نقاب اور ان کی مخالفت کرتا رہے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی وزارت خارجہ امور نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے اس الزام کو مسترد کردیا تھا کہ داسو حملے میں بھارتی اور افغان خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں'۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ علاقائی عدم استحکام کے مرکز کے طور پر پاکستان کے کردار اور کالعدم دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

مزید پڑھیں: 15 چینی عہدیدار داسو واقعے کی تحقیقات کا حصہ ہیں، شیخ رشید

خیال رہے کہ دو روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ پر حملے میں افغانستان اور بھارت کی خفیہ ایجنسیز 'این ڈی ایس' اور 'را' ملوث ہیں اور ان عناصر کو پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری اور معاشی روابط ہضم نہیں ہو رہی۔

وزیر خارجہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ عناصر اپنے عزائم میں ناکام ہوئے اور جو چاہتے تھے وہ حاصل نہ کر پائے اور اس واقعے کے بعد چین اور پاکستان نے فیصلہ کیا کہ ہم نے مل کر اس بزدلانہ حرکت کا مقابلہ کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ تحقیقات کو اس حد تک لے کر جائیں گے کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو ناصرف بے نقاب کیا جائے بلکہ قرار واقعی سزا بھی دی جائے۔

یاد رہے کہ 14 جولائی کو خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے قریب ’حملے‘ میں 9 انجینئرز، دو فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکاروں سمیت کم از کم 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں