مظفرگڑھ: 12 سالہ بچی کے ریپ کا مرکزی ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 19 اگست 2021
ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک گرفتاری عمل میں لائی گئی—فائل/فوٹو: رائٹرز
ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک گرفتاری عمل میں لائی گئی—فائل/فوٹو: رائٹرز

پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کے علاقے وسیندالوی میں 12 سالہ بچی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ویڈیو بھی بنالی گئی تاہم پولیس نے مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق 12 سالہ بچی کو مظفرگڑھ کے علاقے عمرپور جنوبی میں یکم اگست کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور دو افراد کے خلاف 16 اگست کو مقدمہ درج کیا گیا، جن میں سے ایک نامعلوم ہے۔

مزید پڑھیں: مظفرگڑھ: دو شاگردوں سے مبینہ بدفعلی کرنے والا استاد گرفتار

ایف آئی آر کے مطابق والدین نے بتایا کہ ملزمان نے 12 سے 13 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے دوران ویڈیو بھی بنائی۔

متاثرہ بچی کے والدین کا کہنا تھا کہ وہ بہت غریب لوگ ہیں اور بھیک مانگ کر گزارہ کرلیتے ہیں۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شکایت کنندہ کی بیٹی واسیندوالی سے کام سے واپس گھر آرہی تھیں کہ شام کے تقریباً ساڑھے 6 بجے مرکزی ملزم ایک اور نامعلوم شخص کے ہمراہ موٹرسائیکل پر تھے اور لڑکی قریب آئے اور ان کو بتایا کہ آپ والدہ ہمارے گھر میں ہیں۔

مزید کہا گیا کہ ملزمان نے لڑکی سے کہا کہ آپ کی والدہ آپ کو بلارہی ہیں، اس لیے ہمارے ساتھ موٹرسائیکل پر بیٹھیں اور ہم آپ کو وہاں لے جائیں گے۔

والدین نے کہا کہ لڑکی نے ان کے ساتھ چلنے سے انکار کیا تو ملزمان نے ہماری بیٹی کو زبردستی موٹرسائیکل پر بٹھایا اور دکان میں لے گئے اور دروازہ بند کر کے بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ نامعلوم ملزم نے اس کی ویڈیو بنائی۔

یہ بھی پڑھیں: مظفر گڑھ: 48 گھنٹوں میں مبینہ طور پر 3 بچوں سے زیادتی، 13 سالہ لڑکا قتل

ایف آئی آر کے مطابق جب لڑکی نے چیخنا شروع کیا تو ملزمان موقع سے بھاگ گئے، پھر لڑکی گھر آگئیں اور اپنی والدہ کو دو گواہوں کی موجودگی میں سارا واقعہ بتادیا۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزم کے رشتہ دار مسئلے کو آپس میں حل کرنے کی درخواست کر رہے ہیں لیکن وہ انکار کر چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملزمان انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔

واقعے کی ایف آئی آر تعزیرات پاکستان کی دفعات 376، 292 اور 292 بی کے تحت درج کی گئی ہے۔

مظفرگڑھ پولیس کے ترجمان وسیم خان گوپانگ کا کہنا تھا کہ متاثرہ بچی کا میڈیکل کروالیا گیا ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ رواں برس جون میں بھی مظفرگڑھ کےعلاقے علی پور میں ٹیوشن پڑھنے کے لیےآنے والے دو بچوں سے مبینہ طور پر زیادتی کرنے اور ان کی ویڈیوز بنانے والے استاد کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

مظفر گڑھ میں رواں برس مارچ میں 48 گھنٹوں کے دوران مبینہ طور پر 3 بچوں کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مظفرگڑھ: معذور لڑکی سے مبینہ جنسی زیادتی، ملزم کے خلاف مقدمہ درج

بعد ازاں 29 اپریل کو مظفرگڑھ میں بااثر زمیندار کے بیٹے کی جانب سے معذور لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کرنے اور بلیک میل کرنے پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا تھا۔

قبل ازیں 15 اپریل کو مظفرگڑھ میں نجی پیرا میڈیکل کالج کی طالبہ کے مبینہ گینگ ریپ کا مقدمہ کالج کے پرنسپل اور ایڈمنسٹریٹر کے خلاف درج کرلیا گیا تھا۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا تھا کہ وہ ایل ایچ وی کا تین سے چار ماہ کا کورس کررہی ہیں جہاں ملزم پرنسپل اکرام الحق نے 8 اپریل کو صبح 10 بجے اسے آفس میں بلایا اور کہا کہ آپ پر 40 ہزار روپے جرمانہ ہے جسے ختم کرانے کے لیے عدالت جانا پڑے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں