عاصم افتخار دفتر خارجہ کے نئے ترجمان مقرر

اپ ڈیٹ 20 اگست 2021
عاصم افتخار تھائی لینڈ میں پاکستان کے سفیر تھے—فوٹو: دفترخارجہ
عاصم افتخار تھائی لینڈ میں پاکستان کے سفیر تھے—فوٹو: دفترخارجہ

وزارت خارجہ نے تھائی لینڈ میں تعینات عاصم افتخار کو زاہد حفیظ چوہدری کی جگہ نیا ترجمان دفتر خارجہ مقرر کردیا ہے۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق عاصم افتخار تھائی لینڈ میں پاکستان کے سفیر تھے اور اس سے قبل پاکستان اور پاکستان سے باہر مشنز میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: عائشہ فاروقی کی جگہ زاہد حفیظ چوہدری ترجمان دفتر خارجہ تعینات

زاہد حفیظ چوہدری کو آسٹریلیا میں پاکستان کا ہائی کمشنر تعینات کردیا گیا اور بیان کے مطابق وہ جلد ہی اپنے نئے فرائض کی انجام دہی کے لیے روانہ ہوں گے۔

سفیر نے طالبان قیادت سے ملاقات کی، زاہد حفیظ چوہدری

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان، افغانستان کی صورت حال پر دنیا بھر کے رہنماؤں سے رابطے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر منصور علی خان نے سابق صدر حامد کرزئی اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ اور طالبان قیادت سے بھی ملاقات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سیاسی قیادت نے پاکستان کا 3 روزہ دورہ کیا، پاکستان، افغانستان میں دیرپا قیام امن کا خواہاں ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ کرنے کا طالبان کا بیان خوش آئند ہے اور لڑکیوں کی تعلیم پر بھی ان کا بیان احسن قدم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین، افغانستان کی ترقی میں کردار ادا کر سکتا ہے، ترجمان طالبان

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عالمی برادری افغانستان کی تعبیر نو اور قیام کے لیے آگے آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان سے سفارت کاروں اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ارکان کے انخلا کے لیے کام کر رہا ہے اور پاکستان نے وزارت داخلہ میں خصوصی سیل بھی تشکیل دے دیا ہے۔

‘دنیا نے پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیموں پر سرمایہ کاری کی’

دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ٹی ٹی پی دہشت گرد اور کالعدم تنظیم ہے، جس پر پاکستان اور اقوام متحدہ نے پابندی لگائی ہے، افغان سرزمین استعمال کرنے پر اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آئندہ کی افغان حکومت سے ٹی ٹی پی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرے گا۔

ترجمان نے کہا کہ دنیا افغانستان میں نہیں بلکہ وہاں موجود دہشت گرد گروپس پر سرمایہ کاری کررہی تھی، دنیا نے پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیموں پر سرمایہ کاری کی۔

انہوں نے کہا کہ چند ممالک نے پاکستان اور افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کام کیا اور افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے کا مثبت اشارہ دیا ہے۔

افغانستان میں طالبان کی جانب سے حکومت تشکیل دینے کی کوششوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں وسیع البنیاد اور سب کو قابل قبول حکومت قائم ہونی چاہیے، مستقبل کا فیصلہ افغانستان کے عوام کو خود کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو افغان کی دفاعی فورسز کی کارکردگی اور انتظامی معاملات پر توجہ دینی ہوگی، افغان فورسز کے خلاف جدید ہتھیار اور جہاز تھے، جو طالبان کے پاس نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا 'افغانستان اسلامی امارات' کے قیام کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی پوزیشن بہت واضح ہے کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ امن کے سہولت کار کے طور پر کردار ادا کیا ہے اور چاہتا ہے کہ افغانستان کے عوام خود اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، طالبان کے ساتھ مستقل رابطے میں رہا ہے کیونکہ پاکستان نے مذاکرات کے لیے پل اور سہولت کار کا کردار ادا کیا اور ہمیشہ مطالبہ کیا کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ افغانستان میں بڑے پیمانے پر تشدد نہیں پھیلا، تمام افغان سیاسی قیادت کو مستقبل کی حکومت کے لیے کوششیں کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ افغان مسئلے پر رابطے میں ہے، پاکستان کا سفارت خانہ کھلا ہوا ہے، جہاں عالمی اداروں کو قونصلر خدمات فراہم کررہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پی آئی اے کے ذریعے کابل سے 400 غیر ملکی سفارت کاروں اور اہلکاروں کا انخلا ہوا۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مثبت طریقے سے افغانستان کے ساتھ تعاون کرے، پاکستان نے انفرا اسٹرکچر، ہسپتال اور اسکولوں پر ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور افغانستان کی تعمیر و ترقی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔

بھارت نے دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کی

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے خلاف بھارت نے افغان سرزمین استعمال کی اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت کی، پاکستان نے عالمی برادری کو بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے ثبوت بھی فراہم کیے۔

انہوں نے کہا کہ جو تنظیم بھی پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور امید ہے مستقبل میں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

مقبوضہ کشمیر میں ظلم پر بھارت کی مذمت

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم لوگوں پر بھارتی مظالم قابل مذمت ہیں، محرم میں مذہبی رسومات پر بھارت نے پابندیاں لگائیں جو قابل مذمت ہیں۔

انہوں نے بھارتی شہر علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کی کوشش کی بھی مذمت کی اور کہا کہ مودی سرکاری پورے بھارت میں ہندوتوا کو فروغ دے رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں