بلوچستان: دہشت گردوں کے حملے میں کیپٹن شہید، 2 جوان زخمی

اپ ڈیٹ 22 اگست 2021
زخمی جوانوں کو طبی امداد کے لیے خضدار کے ہسپتال منتقل کردیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
زخمی جوانوں کو طبی امداد کے لیے خضدار کے ہسپتال منتقل کردیا گیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

صوبہ بلوچستان کے علاقے گچک میں دہشت گردوں کے حملے میں ایک کیپٹن شہید اور دو جوان زخمی ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے بیان کے مطابق دہشت گردوں کے نصب کردہ دھماکا خیز مواد سے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی ٹکرانے کے نتیجے میں کیپٹن کاشف نے جامِ شہادت نوش کیا جبکہ 2 جوان زخمی ہوگئے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ زخمی جوانوں کو طبی امداد کے لیے خضدار کے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لورالائی میں ایف سی کی گاڑی پر حملہ، ایک جوان شہید، میجر سمیت 2 زخمی

دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے گجک بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر آئی ای ڈی سے دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی اور کیپٹن کاشف کی شہادت پر دکھ کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد اپنی بزدلانہ کارروائیوں سے ہماری فورسز کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، دہشت گردوں کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کررہے ہیں اور ان کو شکست فاش دیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ انہیں کیپٹن کی شہادت کا سن کر دلی رنج اور افسوس ہوا۔

ایک ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ 'قوم مادر وطن کا دفاع کرنے پر مسلح افواج کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔

شہید کیپٹن کی نماز جنازہ میں آرمی چیف کی شرکت

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے راولپنڈی میں کیپٹن کاشف شہید کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

نماز جنازہ میں اعلیٰ فوجی عہدیداروں، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اور شہید کے رشتہ داروں نے بھی شرکت کی۔

شہید کیپٹن کو راولپندی میں ہی مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ دفنا دیا گیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور رواں برس کے دوران شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں:گوادر: چینی شہریوں کی گاڑی کے قریب 'خودکش دھماکا'، دو بچے جاں بحق

قبل ازیں گوادر میں چینی شہریوں کو لے جانے والی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق جبکہ ایک چینی شہری سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے تھے،۔

کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی مجید بریگیڈ نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

اس سے قبل 8 اگست کو کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کے قریب ہونے والے دھماکے میں 2 پولیس اہلکار شہید اور 6 شہریوں سمیت 18 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

شمالی وزیرستان میں آپریشن، ایک دہشت گرد ہلاک

ایک علیحدہ بیان میں آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شمالی وزیرستان کے علاقے بویا میں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔

مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان: فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان شہید، ایک دہشت گرد ہلاک

آپریشن کے دوران ہونے والی فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد مارا گیا جس کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں مزید دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Khan Aug 22, 2021 09:57pm
پہلے ایسی خبریں مقبوضہ کشمیر سے آتی تھی۔ امید ہے پاک فوج ان کو منہ توڑ جواب دے گی۔