وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ڈاکٹر محمد اشفاق کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا نیا چیئرمین تعینات کردیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں کہا کہ ہم افغانستان میں پھنسے ہوئے غیر ملکی افراد کے انخلا کے لیے ماحول بنا رہے ہیں تاکہ انہیں محفوظ مقام میں منتقل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ’طالبان نے یقین دلایا ہے افغان سرزمین ٹی ٹی پی کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘

ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے اب تک 1500 سے زائد افراد کو منتقل کرچکا ہے، ہم غیر ملکیوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس وقت پاکستان نے کابل میں موجود ان لوگوں کے لیے اپنی فضائی اور زمینی سرحد کھول دی ہے، جو افغان نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے شہریوں کے لیے طالبان نے عام معافی کا اعلان کردیا ہے اور وہاں کے موجودہ حکام نے اپنے شہریوں کو باہر جانے سے روک دیا ہے، قابل قبول وجہ یا دستاویزات کے ساتھ پاکستان آنے والوں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ میں زور دیا گیا کہ بھارت، افغانستان کے اندر مداخلت سے باز رہے، بھارت کی افغانستان کے ساتھ کوئی سرحد نہیں ملتی، اس کے باوجود اس نے گزشتہ حکومت میں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کی۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے افغانستان میں امن کے لیے ہونے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں سامنے آرہی ہیں جبکہ پاکستان امن کا شراکت دار ہے، اس لیے ہم بھارت یا کسی اور کو اس عمل کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

کابینہ اجلاس سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے اس نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں مسلسل کوشش ہو رہی ہے کہ ان 90 لاکھ پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ ملے اور ملک کے اندر اصلاحات نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے اس رویے کی مذمت کی ہے، پی ٹی آئی کی جانب سے دھاندلی پر احتجاج پر معاملہ جوڈیشل کمیشن کے پاس گیا تھا، اس کمیشن کی سربراہی سابق چیف جسٹس نے کی تھی اور انہوں نے 36 سفارشات دی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان 36 سفارشات میں زیادہ تر اس حوالے سے تھیں کہ جب ووٹنگ کا عمل ختم ہوتا تو اس کے بعد گنتی تک سارا معاملہ خراب ہوتا ہے اور ای وی ایم اس دوران ہونے والی دھاندلی اور مسئلے کو ختم کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: نئی مجوزہ میڈیا اتھارٹی کے تحت چینلز پر 25 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ ہم جو اصلاحات کر رہے ہیں، اس میں اس جوڈیشل کمیشن کی سفارشات بنیادی حصہ ہیں اور ہم اس کے مطابق آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ نادرا کو سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ دینے کے لیے جلد معاملات طے کرنے کو کہا گیا ہے، اگر بیرون ملک موجود شہریوں کی ترسیلات نہ ہوتی تو ہماری معیشت انتہائی خراب ہوتی، ہماری معیشت لڑکھڑا جاتی لیکن ہم اس کو ووٹ کا حق بھی نہ دیں گے تو بڑی ناکامی ہوگی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) یہ حق نہیں دینا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ پر معاملات بہتر ہو رہے تھے لیکن خیبرپختونخوا اور پنجاب کے ہسپتالوں میں تعداد دوبارہ 1500 ہوگئی ہے اور 70 فیصد آکسیجن استعمال ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کووڈ کی صورت ایک دو دن میں بہتر نہیں ہوئی تو ہمیں صنعت کے لیے گیس کی فراہم کم کرنی پڑے گی تاکہ مریضوں کو آکسیجن فراہم کی جاسکے۔

کابینہ اجلاس کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عورتوں کے خلاف ہونے والے واقعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مینار پاکستان جیسے واقعات معاشرے کے ہر طبقے کے لیے تشویش ناک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس پر بڑا مذاکرہ ہو اور اس میں مختلف طبقات کے لوگوں کو دعوت دی جائے گی تاکہ وہ سوشل میڈیا پر ہونے والے معاملات پر فکری بحث کریں اور طے ہو کہ کیا قواعد و ضوابط ہونے چاہیئں۔

ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے، جس میں معروف علمائے دین، دانشور اور سول سوسائٹی کے لوگ اس میں شامل ہوں گے۔

نئےچیئرمین ایف بی آر کا نوٹی فکیشن جاری

انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ڈاکٹر محمد اشفاق کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا نیا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے، ڈاکٹر احمد مجتبیٰ کو انٹلیکچول پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان انچارج دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایف بی آر کو 5 ماہ بعد مستقل چیئرمین مل گیا

بعد ازاں ڈاکٹر محمد اشفاق کی بطور چیئرمین ایف بی آر تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔

ان کا کہنا تھاکہ پاکستان میں 37 نئی ادویات بنانے کا کام شروع ہو رہا ہے، جن کی قیمت مقرر کردی گئی ہے اور 12 ادویات کی قیمت میں ردو بدل کردیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ندیم ظفر کو چیف شماریات مقرر کیا گیا ہے، جو اہم عہدہ ہے کیونکہ مردم شماری کے حوالے سے معاملات چل رہے ہیں اور یہ عہدہ تین سال خالی تھا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے جو اراکین پارلیمنٹ 60 دن میں حلف نہیں لیتے، ان کی رکنیت ختم کرنے کے لیے آرڈیننس کی منظور دے دی، جن افراد نے اب تک حلف نہیں اٹھایا وہ اس آرڈیننس کے بعد اپنی نشستیں کھو دیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں