پی ٹی وی، ظہیر الدین بابر اور مرزا غالب پر ڈراما سیریز بنائے گا، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 25 اگست 2021
جولائی میں وزیراعظم نے ظہیرالدین بابر کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان کیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
جولائی میں وزیراعظم نے ظہیرالدین بابر کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان کیا تھا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) مغل بادشاہ ظہیرالدین بابر اور اردو کے مقبول ترین شاعر مرزا اسد اللہ خاں غالب کی زندگی پر ڈراما سیریز بنائے گا.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ایک ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کہا کہ 'پاکستان ٹیلی ویژن نیوز کے بعد اب پی ٹی وی اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ میں تجدید کررہے ہیں'۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ازبکستان اور پاکستان کی شراکت داری میں پی ٹی وی بابر اور غالب پر طویل ڈراما سیریز بنائے گا اور اس سلسلے میں ابتدائی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

خیال رہے کہ 15 جولائی کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں ازبک صدر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کے ساتھ مل کر ظہیر الدین بابر کی زندگی پر فلم بنانے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ازبکستان کے ساتھ مغل بادشاہ ظہیرالدین بابر پر فلم بنانے کا فیصلہ

اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہم نے عظیم مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر پر فلم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ظہیرالدین بابر کی نسل نے ہندوستان پر 300 سال تک حکمرانی کی اس دوران ہندوستان کو دنیا کے دولت سے مالامال ممالک میں سے ایک تصور کیا جاتا تھا، 24 سے 25 فیصد عالمی جی ڈی پی ہندوستان کی ہوتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان بابر کی حکمرانی میں اپنے دور کا سپر پاور تھا اور میں سمجھتا ہوں کہ ازبکستان اور پاکستان کی نئی نسل کو یہ ضرور معلوم ہونا چاہیے.

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا تھا کہ اس طرح کی فلمیں دو خطوں کے لوگوں کو یکجا کریں گی۔

عمران خان نے کہا تھا کہ اس کے بعد ہم اقبال، مرزا غالب اور امام بخاری پر فلموں کے بارے میں سوچیں گے، ہمیں امید ہے یہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط ثقافتی تبادلہ ہوگا۔

تاہم اب فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر اور مرزا غالب کی زندگی پر ڈراما سیریز بنائی جائے گی.

ان ڈراما سیریز کی شوٹنگ کب شروع ہوگی اور کون سے اداکار ان کا حصہ ہوں گے، اس حوالے سے کوئی تفصیل سامنے نہیں آئی۔

خیال رہے کہ سلطنتِ مغلیہ کی بنیاد رکھنے والے ظہیرالدین بابر جنہیں عموماً بابر بھی کہا جاتا ہے، 14 فروری 1483 کو ازبکستان میں پیدا ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکی کا سلطان صلاح الدین ایوبی کی زندگی پر ڈراما بنانے کا اعلان

ظہیر الدین بابر منگول حکمران تیمور کی نسل میں سے تھے، انہوں نے فرگانہ کے گورنر عمر شیخ مرزا کے گھر آنکھ کھولی تھی۔

انہوں نے 1496 میں ثمرقند فتح کیا تھا لیکن جلد ہی بغاوت کے باعث اس سے محروم ہونا پڑا تھا، بعدازاں ظہیرالدین بابر نے 1504 میں کابل کو فتح کیا تھا اور اس کے بعد ابراہیم لودھی کو 1526 میں پانی پت کے میدان میں شکست دے کر مغلیہ سلطنت کی بنیاد رکھی تھی جو تقریباً 300 سال بعد بہادر شاہ ظفر پر ختم ہوئی۔

ظہیر الدین بابر کو عظیم فاتح کے طور پر دیکھا اور بیان کیا جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ انہیں ایک ادیب و شاعر بھی مانا جاتا ہے۔

ظہیر الدین بابر کا ذکر تاریخ کی کتابوں میں تو ملتا ہے لیکن ان پر کوئی فلم بنانے کے حوالے سے کبھی سنا نہیں گیا البتہ تیسرے مغل بادشاہ جلال الدین محمد اکبر کی زندگی پر اب تک متعدد فلمیں بنائی جاچکی ہیں۔

دوسری جانب اردو زبان کے مقبول شاعر مرزا اسد اللہ خاں غالب کی بات کی جائے تو وہ آج بھی ہر عمر کے افراد میں مقبول ہیں اور ان کی شعری اور نثر کا اپنا ایک الگ مقام ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستان و ترکی کا مشترکہ طور پر 'ترک لالا' ڈراما بنانے کا امکان

مرزا غالب کی زندگی پر پاکستان اور بھارت میں کئی فلمیں، ٹی وی اور اسٹیج ڈرامے تیار کیے جاچکے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی ملک کے ساتھ مل کر ثقافتی تبادلے کا اعلان کیا گیا ہو، وزیراعظم نے ماضی میں ترکی کے ساتھ اسلامی فتوحات پر مبنی ڈراما سیریز بنانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور انہی کی تجویز کے پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) سے ترک ڈراما سیریز ارطغرل نشر ہونا شروع ہوا تھا۔

گزشتہ برس ترک پروڈکشن ہاؤس ’تکدن فلمز‘ اور پاکستانی فلم ہاؤس ’انصاری فلمز‘ نے نومبر 2020 میں مشترکہ پروڈکشن کے تحت ڈراما بنانے سے متعلق معاہدہ کیا تھا۔

چند روز قبل پاکستان اور ترکی کی ڈراما و فلم ساز پروڈکشن کمپنیز نے سلطان صلاح الدین ایوبی کی زندگی پر ٹی وی سیریز بنانے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Liaqat Ali Aug 26, 2021 02:36pm
یہ دونوں بہت لبرل تھے، اول تو بہت مشکل ہے، کہ تحریک انصاف کی مزہبی جماعت یہ کام کرے، اور اگر کر بھی لے، تو مجھے ڈر ہے، کہ اس میں سارا جھوٹ ملا کے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جائیگی۔