سورج کی روشنی قبل از وقت پیدائش کا خطرہ کم کرنے میں مددگار

27 اگست 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں دریافت کی گئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں دریافت کی گئی — شٹر اسٹاک فوٹو

جو خواتین حمل کی پہلی سہ ماہی کے دوران سورج کی روشنی میں زیادہ گھومتی ہیں ان میں قبل از وقت پیدائش اور اسقاط حمل کا باعث بننے والے مسائل کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

یہ بات اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایڈنبرگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں لگ بھگ 4 لاکھ خواتین اور حمل کے 24 ہفتے بعد کسی وقت پیدا ہونے والے 5 لاکھ سے زیادہ نومولود بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سورج کی روشنی جسم تک کم پہنچنا بچے کی قبل از وقت پیدائش کا خطرہ 10 فیصد زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

اسکاٹ لینڈ میں 2000 سے 2010 کے درمیان پیدا ہونے والے تمام بچوں کا ریکارڈ حاصل کرکے ان کی پیدائش کے موقع پر موسمیاتی ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ حمل کی پہلی سہ ماہی کے دوران سورج کی روشنی میں زیادہ وقت گزارنا بچے کی قبل از وقت پیدائش کا خطرہ کم کرتا ہے مگر دوسری سہ ماہی کے دوران اس سے کوئی اثر مرتب نہیں ہوتا۔

محققین کا کہنا تھا کہ نتائج کو دیگر عناصر جیسے عمر اور تمباکو نوشی وغیرہ کو مدنظر رکھ کر مرتب کیا گیا اور اس سے حمل کے دوران خاندانوں کو دیئے جانے والے مشورے مرتب کرنے میں مدد مل سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ اس حوالے سے مزید کام کی ضرورت ہے تاکہ سورج کی روشنی اور قبل از وقت پیدائش کے درمیان تعلقق کو زیادہ بہتر طریقے سے سمجھا جاسکے۔

حمل کے 37 ہفتے سے قبل بچے کی پیدائش کو قبل از وقت قرار دیا جاتا ہے اور یہ 5 سال سے کم عمر بچوں کی اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

قبل از وقت پیدائش سے بچوں میں مختلف مسائل جیسے سیکھنے کی صلاحٰت متثر ہونے، بینائی اور سننے کے مسائل اور دیگر کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کو توقع ہے کہ مزید تحقیق سے قبل از وقت پیدائش کی شرح کو کم کرنے میں مددگار طریقوں کو تشکیل دینے میں مدد مل سکے گی۔

اسی ٹیم نے سابقہ تحقیق میں ثابت کیا تھا کہ سورج کی روشنی میں انسانی جلد میں ایک مرکب نائٹرک آکسائیڈ خون کی شریانوں میں خارج ہوکر بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا کہ سورج کی روشنی مجموی صحت بہتر ہوتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں