پاکستانی نژاد لڑکی نے لمبے ترین بال عطیہ کرکے عالمی ریکارڈ بنا ڈالا

پاکستانی نژاد لڑکی نے 5 فٹ ایک انچ لمبے بال عطیہ کیے—فوٹو: انسٹاگرام
پاکستانی نژاد لڑکی نے 5 فٹ ایک انچ لمبے بال عطیہ کیے—فوٹو: انسٹاگرام

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پیدا ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی اسکواش کھلاڑی 30 سالہ زہب کمال خان نے لمبے ترین بال عطیہ کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم کرلیا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ پاکستانی نژاد لڑکی زہب کمال خان نے 26 اگست 2021 کو اپنے بال عطیہ کرکے اعزاز اپنے نام کیا۔

زہب کمال خان نے فیئرفیکس کاؤنٹی میں واقع مکلین کمیونٹی سینٹر میں عوام کے سامنے اپنے بال کٹوائے۔

زہب کمال خان کے بالوں کی مجموعی لمبائی 6 فٹ تین انچ تھی، جس میں سے انہوں نے 5 فٹ ایک انچ لمبے بالوں کا عطیہ دے کر گنیز ورلڈ ریکارڈ میں اپنا نام درج کروادیا۔

پاکستانی نژاد لڑکی سے قبل اتنے لمبے بال کسی نے عطیہ نہیں کیے—فوٹو: واشنٹگن پوسٹ
پاکستانی نژاد لڑکی سے قبل اتنے لمبے بال کسی نے عطیہ نہیں کیے—فوٹو: واشنٹگن پوسٹ

ان کے بال کاٹنے اور انہیں عطیہ کرنے کی خبر نے امریکا بھر میں تہلکہ مچا دیا اور ان کی تعریفیں کی جانے لگیں۔

زہب کمال خان نے اپنے بالوں کا عطیہ سماجی تنظیم (چلڈرن ود ہیئر لاس) کو دیا اور وہ دنیا کی پہلی لڑکی ہیں جنہوں نے اتنے لمبے بال عطیہ کیے ہیں۔

امریکی اخبار کے مطابق زہب کمال خان نے 13 برس کی عمر سے والد کے مشورے پر بالوں کو بڑا کیا اور گزشتہ 17 برس کے دوران ان کے بال ان کے قد سے بھی بڑے ہوگئے۔

بالوں کو عطیہ کرنے کے حوالے سے زہب کمال خان نے انسٹاگرام پر بھی پوسٹ کی اور بتایا کہ جب وہ کم عمر تھیں تو انہیں والد نے مشورہ دیا تھا کہ وہ بال بڑے کرکے عالمی ریکارڈ بنائیں۔

زہب خان کے مطابق والد کے مشورے نے ان کی زندگی بدل دی اور اب وہ 30 سال کی عمر میں گنیز ورلڈ ریکارڈ یافتہ بن گئیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ زہب کمال خان نے جہاں لمبے ترین بال عطیہ کرکے ورلڈ ریکارڈ بنایا، وہیں کچھ دن قبل ہی انہوں نے ایک اور گنیز ریکارڈ بھی بنایا تھا۔

زہب خان نے رواں ماہ 2 اگست کو مکلین کمیونٹی سینٹر میں ہی اپنے بالوں میں 1100 ہیئر کلپس لگانے کا ریکارڈ بھی بنایا تھا۔

زہب خان سے قبل کسی بھی خاتون نے اپنے سر کے بالوں میں اتنے کلپس نہیں لگائے تھے۔

پاکستانی نژاد لڑکی کی جانب سے لمبے ترین بال عطیہ کرنے کے ریکارڈ کو 28 اگست کی شام تک گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ویب سائٹ پر شامل نہیں کیا گیا تھا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ایک ہفتے کے اندر ان کا ریکارڈ کا اندراج کردیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں